اتوار‬‮ ، 03 اگست‬‮ 2025 

کابل،دھماکے سے ہلاکتوں کی تعداد 35 ہوگئی

datetime 2  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل (این این آئی)اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ کابل کے ایک کلاس روم پر خودکش بم دھماکے میں جاں بحق ہونے والی کی تعداد 35 ہو گئی ہے جب کہ اس حملے میں نشانہ بنائی گئی شیعہ ہزارہ خواتین نے اپنی برادری کی نسل کشی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز خودکش حملہ آور نے کاج ہائر ایجوکیشنل سینٹر کے خواتین کے لیے مختص سیکشن میں خود کو دھماکے سے اس وقت اڑا لیا

جب کہ شہر کے علاقے دشت برچی میں سیکڑوں طالب علم یونیورسٹی میں داخلے کے لیے امتحانات کی تیاری کا امتحان دے رہے تھے۔کسی گروپ نے حالیہ مہلک حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، عسکریت پسند اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) آگروپ جو شیعہ مسلک کے ماننے والوں کو بدعتی قرار دیتا ہے، اس سے قبل اس علاقے میں لڑکیوں، اسکولوں اور مساجد کو نشانہ بنانے کے حملوں کا دعویٰ کرچکا ہے، افغانستان میں شیعہ ہزارہ برادری کی بڑی تعداد موجود ہے۔حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ یہ مہلک حملہ طالبان کی افغان عوام کے تحفظ میں ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) نے حملے میں جاں بحق شہریوں کی تازہ ترین تعداد کم از کم 35 تک پہنچ گئی ہے جب کہ مزید 82 افراد بھی ہیں۔گزشتہ اگست میں اقتدار میں واپسی کے بعد سے طالبان کے لیے سیکیورٹی حساس معاملہ رہا ہے اور سختی پسند حکمران اپنی حکومت کو چیلنج کرنے والے حملوں کو کم سے کم نقصان دہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتے نظر آتے رہے ہیں۔ہفتے کے روز درجنوں ہزارہ خواتین نے اپنی برادری پر تازہ ترین مہلک حملے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے احتجاجی ریلیوں کے انعقاد پر عائد پابندیوں کو مسترد کردیا، اس موقع پر 50 کے قریب خواتین نے دشت برچی کے اس ہسپتال کے سامنے سے گزرتے ہوئے جہاں حملے کے متعدد متاثرین زیر علاج تھے نعرے لگائے کہ ہزارہ برادری کی نسل کشی بند کرو، شیعہ ہونا جرم نہیں۔سیاہ چادروں اور سر پر اسکارف میں ملبوس مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ ہزارہ برادری کے لوگوں کو مارنا بند کرو۔ گزشتہ سال طالبان کی اقتدار میں واپسی سے قبل بھی دشت برچی ہی واقع میں ان کے اسکول کے قریب تین بم پھٹنے سے کم از کم 85 افراد ہلاک اور 300 کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…