اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی میڈیا کے مطابق ویویکانند انٹرنیشنل فائونڈیشن سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی افواج کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ پاک بحریہ نے جس طرح سے ٹیکنالوجی کو استعمال کیا ہے اس میں فوج اور ایئر فورس سے بہت آگے ہے ، بھارت کو متعدد حفاظتی خطرات اور چیلنجوں کا سامنا ہے ، چین بھارت پر
سائبر حملے کر کے سسٹم کو خراب کرسکتا ہے اور اس طرح کے کسی بھی اقدام سے نمٹنے کے لئے ایک طریقہ کار تیار کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔جنرل راوت نے اعتراف کیاکہ ہندوستان سائبر جنگی صلاحیتوں کو اپنانے میں سست روی کا شکار رہا ، جس کی وجہ سے خلا پیدا ہوا ہے ، جہاں سب سے بڑا فرق سائبر فیلڈ میں ہے ، ہم جانتے ہیں کہ چین ہم پر سائبر حملے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس سے بڑی تعداد میں سسٹم خراب ہوسکتے ہیں ، بھارت نے 2019 کے مقابلے میں گذشتہ سال سائبر حملوں میں تقریبا ً300 فیصد اضافے کا مشاہدہ کیا جو حکومت کے لئے خطرناک ہے ، ہم جو کوشش کر رہے ہیں وہ ایک ایسا نظام بنانا ہے جو سائبر دفاع کو یقینی بنائے گا۔بھارتی افواج کے چیف آف ڈیفنس سٹاف نے مزید کہا کہ ہم چین کے ساتھ پوری طرح گرفت نہیں کرسکتے ، لہذا ہم کوشش کر رہے ہیں کہ مغربی ممالک کے ساتھ کسی قسم کا رشتہ قائم کیا جائے اور یہ دیکھیں کہ ہم امن کے وقت کم از کم ان سے کتنا بہتر تعاون حاصل کرسکیں گے ، جو اس کمی کو دور کرنے میں ہماری مدد کرے گا ، اس سلسلے میں ہم مسلح افواج کے اندر ایک سائبر ایجنسی بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور ہر سروس کی اپنی سائبر ایجنسی بھی ہوتی ہے ، تاکہ اگر ہم کسی سائبر حملے کے تحت آجائیں تو بھی حملہ کا نتیجہ زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتا تاہم چین کو اس سلسلے میں برتری حاصل ہے۔