واشنگٹن(این این آئی )مواخذے کا سامنا کرنے والے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سزا سے بچ گئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی سینیٹ نے سابق صدر کو بری کردیا،57 اراکین نے مجرم قرار دینے کے حق میں اور 43 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ 7 ری پبلکن اراکین نے سزا کے حق
میں ووٹ دیئے۔ڈیموکریٹس کی جانب سے ٹرمپ پر 6 جنوری کو اپنے حامیوں کو پارلیمنٹ حملے پر اکسانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔100 نشستوں پر مشتمل سینیٹ میں اس وقت ڈیموکریٹک اور ری پبلکن پارٹی کے 50-50 ارکان ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے یا انہیں مجرم ثابت کرنے کے لیے ایوان کے دو تہائی ارکان کی حمایت یعنی 67 ووٹوں کی ضرورت تھی۔دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سینیٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ امریکا کو دوبارہ عظیم بنانے کا تاریخی اور خوبصورت لمحہ ہے، ابھی تو شروعات ہوئی ہے۔سابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ آنے والے مہینوں میں اور بھی بہت کچھ بتانا ہے۔ماضی میں ٹرمپ نے مواخذے کو انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی تھی۔علاوہ ازیں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مواخذے سے بریت کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ
جمہوریت کمزور ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ کی بریت کے بعد رد ِعمل کے اظہار میں کہا کہ حتمی ووٹنگ میں ٹرمپ پر جرم عائد نہیں ہوا تاہم جرم متنازعہ نہیں۔جوبائیڈن کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی تاریخ کے اس افسوس ناک باب سے یاد دہانی ہوئی کہ جمہوریت کمزور ہے۔