نئی دہلی (آن لائن) بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے بعد نئی دہلی میں دھرنا دینے والے کسانوں کا بھی انٹرنیٹ بند کر دیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں کسانوں کا دھرنا جاری ہے اور کسانوں نے احتجاج کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کا بھی اعلان کر دیا۔
دارالحکومت کے مضافات میں کئی مقامات پر کسان دھرنا دیے ہوئے ہیں جبکہ بھارتی حکومت نے کسانوں کے مطالبات ماننے کے بجائے انہیں انٹرنیٹ کی سہولت سے بھی محروم کر دیا۔کسانوں نے مودی سرکار کی کسان دشمن قوانین کے خلاف دو ماہ سے احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔بھارت میں کسانوں کے متنازع زرعی قوانین کو کالعدم قرار دینے کے لیے شروع کی گئی تحریک دن بدن زور پکڑتی جا رہی ہے۔بھارت میں چند روز پہلے ریلیوں اور احتجاجی مظاہروں کے دوران کسانوں اور بھارتی حکام کے درمیان جھڑپوں کی صورت میں ایک شخص جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہو گئے تھے۔کسانوں کا کہنا ہے کہ نئے زرعی قوانین سے خوراک کے بڑے خرید کنندہ افراد کو فائدہ جبکہ کسانوں کو نقصان ہو گا۔بھارتی حکومت اور کسانوں کی یونینز کے درمیان اب تک 11 بار مذاکرات کی کوششیں ہو چکی ہیں لیکن تمام کوششیں ناکام رہیں۔ بھارتی حکومت نے مذکورہ قوانین کو 18 ماہ تک نافذ کرنے کی پیشکش کی لیکن کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ اس قانون کو ختم کرنے تک اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے۔