واشنگٹن(مانیٹرنگ +این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آخر کار وائٹ ہاؤس چھوڑ دیا، ٹرمپ کو میری لینڈمیں واقع ایئربیس پر 21 توپوں کی سلامی دی گئی،ٹرمپ اپنی اہلیہ کے ہمراہ وائٹ ہاؤس سے روانہ ہوئے، اس موقع پر امریکی صدر نے کہا کہ چار سال بہترین تھے، اس موقع پر انہوں نے سب کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم
امریکہ کے عوام سے پیار کرتے ہیں، اسی وجہ سے امریکہ کو مضبوط بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے، ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے نئی خلائی فورس بنائی اور امریکی فوج کی تشکیل نو بھی کی،انہوں نے امریکی معیشت کو بہترین قرار دیا، جاتے جاتے وہ کورونا وائرس کو ایک بار پھر چائنہ وائرس قرار دے گئے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکیوں سے اپنا الوداعی خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے وہی کیا جو ہم کرنے آئے تھے۔ فخر ہے کہ میں دہائیوں میں وہ پہلا صدر ہوں جس نے کوئی نئی جنگیں شروع نہیں کیں۔اب ملک کو درپیش سب سے بڑا خطرہ ہماری قومی عظمت سے اعتماد کے ضیاع کا ہے،غیرملکی خبررساں ادراے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکیوں سے بحیثیت امریکی صدر اپنا الوداعی خطاب بذریعہ یوٹیوب کیا۔انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ فخر ہے کہ میں دہائیوں میں وہ پہلا صدر ہوں جس نے کوئی نئی جنگیں شروع نہیں کیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہناتھا کہ میں نے اپنے دورِ صدارت میں مشکل اور سخت ترین لڑائیوں کا انتخاب کیا کہ آپ نے مجھے اسی لیے منتخب کیا تھا۔امریکی صدر نے الوداعی خطاب میں یہ بھی کہا کہ اب ملک کو درپیش سب سے بڑا خطرہ ہماری قومی عظمت سے اعتماد کے ضیاع کا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بطور ملکی صدر اپنے آخری دن مزید 73 افراد
کے لیے صدارتی معافی کا اعلان کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مستفید ہونے والوں میں سب سے نمایاں نام ان کے سابق مشیر اسٹیو بینن کا ہے۔ ٹرمپ نے 70 افراد کی سزائیں بھی معطل کر دیں۔ ٹرمپ کی طرف سے یہ حکم نامہ گزشتہ شب جاری کیا گیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ اس سے قبل بھی کئی متنازعہ شخصیات کے لیے خصوصی صدارتی معافی کا اعلان کر چکے ہیں، جن میں ان کے سابق کیمپین مینیجر پال مینافروٹ، ان کے داماد کے والد چارلز کشنر، مشیر راجر اسٹون اور سابق نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر مائیکل فلن شامل ہیں۔