واشنگٹن (این این آئی)سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بہت ہی متحرک رہنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاونٹ مستقل طور پر بند کردیا گیا ہے۔یہ بھی دن آنا تھا کہ آج طالبان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہے لیکن امریکی صدر کا نہیں ہے، غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہفتہ کو جاری کیے گئے ایک بیان میں ٹوئٹر انتظامیہ نے کہاکہ
فسادات کو مزید بڑھاوا دینے کے خدشے کے پیش نظر ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاونٹ بند کیا گیا ہے۔اس سے قبل 7 جنوری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاونٹ 12 گھنٹے کے لئے لاک کردیا گیا تھا اور ساتھ ہی انہیں پابندی کی وارننگ بھی دے دی گئی تھی۔اس حوالے سے ٹوئٹر انتظامیہ نے کہا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے 3 ٹوئٹ ڈیلیٹ کیے گئے ہیں اور ان کا اکاونٹ 12 گھنٹوں کیلئے لاک کردیا گیا ہے۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ نو منتخب صدر منتخب جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شرکت نہیں کریں گے۔ اس کے جواب میں جو بائیڈن نے کہا ہے کہ بہتر ہے کہ ٹرمپ اس تقریب میں موجود نہ ہوں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بائیڈن نے تشکیل کردہ حکومت کی ترجیحات کا بھی انکشاف کیا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس سے امریکی معیشت کی بحالی اور ویکسین کی تقسیم کے اہتمام پر توجہ دی جائے گی۔ ان کی گفتگو سے اشارہ ملتا ہے کہ نئی انتظامیہ میں بہت سی نئی چیزیں شامل ہوں گی۔انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں وضاحت کی کہ 24 مرد اور خواتین کابینہ میں شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ میری ٹیم میں شامل تمام افراد پہلے روز سے ہی کام کرنے کو تیار ہیں۔ بائیڈن نے امید ظاہر کی کہ سینیٹ ان تقرریوں کو جلد منظور کرے گا۔ٹرمپ نے زور دیا تھا کہ جن
امریکیوں نے انہیں ووٹ دیا ان کے ساتھ غیر مناسب سلوک نہ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ نئے صدر جو بائیڈن کے حلف برداری کی تقریب میں شریک نہیں ہوں گے۔انہوں نے ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک ٹویٹ میں کہا،جن 75 ملین محب وطن لوگوں نے مجھے ووٹ دیا ان کے ساتھ خراب سلوک نہیں کیا جائے گا۔ٹرمپ نے مزید کہا ہر ایک کے لیے جس نے مجھ سے پوچھا میں بائیڈن کی حلف برداری میں شرکت نہیں کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں بائیڈن کی حلف برداری سے ایک روز قبل ہی فلوریڈا میں قائم اپنی ریزورٹ کے لیے روانہ جاؤں گا۔