واشنگٹن،نیویارک (این این آئی)دنیا بھر کو تبدیل کر کے دیکھ دینے والے کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کی پہلی خوراک کی خالی بوتل اور سرنج سائنس میوزیم میں رکھی جائے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق کورونا وائرس کی سب سے پہلی ویکسین کی پہلی خوراک 90 سالہ برطانوی خاتون
مارگریٹ کینن کو دی گئی تھی، وہ اس وبا کی ویکسین لینے والی دنیا کی پہلی فرد بن گئی ہیں۔ان کو لگائی جانے والی ویکسین کی خالی بوتل اور سرنج کو لندن کے سائنس میوزیم میں رکھا جارہا ہے۔ اس بوتل کو اب اگلے برس 2021 میں عوامی نمائش کے لیے ڈسپلے پر رکھ دیا جائے گا۔ماہرین کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا انسانی تاریخ کے لیے اہم ترین چیلنجز میں سے ایک ہے، اور اس کے خلاف ویکسین میڈیکل سائنس کی ایک اہم کامیابی، چانچہ آنے والی نسل کو اس خالی بوتل کی اہمیت کا اندازہ ہونا چاہیئے جو اس وبا کو شکست دینے کے خلاف اہم ترین قدم تھا۔دوسری جانب دنیا بھر میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد 16 لاکھ 40 ہزار سے بڑھ گئی جبکہ 7 کروڑ 37 لاکھ سے زائد مریض عالمی وبا سے متاثر ہو چکے ہیں۔غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکا میں 24 گھنٹے کے دوران 2550اموات ہوئیں اور ایک لاکھ 74 ہزار مریض سامنے آئے۔ اٹلی میں 2850، فرانس میں 425 اور برطانیہ میں 500 سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے۔دوسری جانب پیرس میں رات کا کرفیو لگادیا گیا۔ انگلینڈ کے کئی علاقوں میں سخت پابندیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ حکومت پر کرسمس کی تقریبات منسوخ کرنے کے لیے بھی دباو بڑھ گیا ہے۔ادھر ویلز، اسکاٹ لینڈ، ڈنمارک اور آسٹریلیا میں کورونا وائرس کی تبدیل شدہ اقسام سامنے آگئی ہیں۔