تہران /نیویارک (این این آئی) ایران کے جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کے بعد مشرق وسطیٰ میں صورتحال کشیدہ ہو گئی ہے۔اقوام متحدہ نے ایرانی سائنسدان کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے تہران سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ترجمان اقوام متحدہ
نے کہا کہ ایسے اقدام سے گریز کیا جائے جس سے خطے میں کشیدگی بڑھے۔خیال رہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرا م کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو گذشتہ دنوں تہران میں فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا جس کے باعث امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے آخری دنوں میں ایران اور اس کے مخالفین کے درمیان ایک نیا محاذ کھڑا ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔امریکا نے ایرانی سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل سے ایک روز قبل ہی خلیج فارس میں بحری بیڑہ تعینات کر دیا ہے۔محسن فخری زادہ ایران کی وزارتِ دفاع کی ریسرچ اورانوویشن تنظیم کے سربراہ تھے اور وہ ایران کے سینئر ترین ایٹمی سائنسدان تھے، ان کا شمار ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانیوں میں ہوتا ہے۔ایرانی صدر حسن روحانی نے سینیئر ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کیقتل کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئیکہا ہیکہ ایران جلد بازی کے بجائے اس قتل کا بدلہ صحیح وقت پر لیگا۔حسن روحانی کاکہنا ہیکہ ایران کے دشمنوں کو معلوم ہونا چاہییکہ ایران کیلوگ اور اہلکار مجرمانہ اقدام کا جواب دینا جانتے ہیں۔