بیروت (مانیٹرنگ ڈیسک )لبنان کے دارالحکومت میں تباہی مچانے والے دھماکوں میں 1ماہ بعد ریسکیو اہلکاروں نے ملبے تلے دبے ممکنہ طور پر زندہ بچ جانے والے ایک شخص کی تلاش کا کام روک دیا ہے ۔ جمائمز کے علاقے میں تباہ شدہ گھرمیں ایک آلے کی مدد سے
کسی زندہ انسان کے دل کی کمزور دھڑکن کا سراغ ملا ۔ ریسکیو اور امدادی رضاکار ٹیم سے تعلق رکھنے والے کھوجی کتے نے بھی تلاش میں مدد کی۔تھرمل امیجنگ سے بھی ملبے تلے دبے بظاہر دو انسانی جسموں کی نشاندہی ہوئی جن میں سے ایک چھوٹا ہے اور بازو اور ٹانگیں جوڑے پڑا ہے۔امدادی کارکنان کا کہنا تھا کہ وہ زیادہ امیدیں نہیں لگانا چاہتے تاہم کسی بھی ایک فرد کے زندہ یا مردہ ہونے کی صورت میں اسے تلاش کیا جانے کا کام جاری رکھا جائے گا ۔ چیرٹی تنظیم کے رکن کا کہنا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ اندر کوئی بچہ ہو سکتا ہے جو اپنی ٹانگوں اور بازوں کو جوڑ کر بیٹھا ہے ۔ تاہم ہم یہ معلوم کرنے کی کوشش میں ہیں وہاں دراصل کیا ہے ۔ گزشتہ جمعرات کو گرنے والی عمارت کی تھرتھراہٹ کی وجہ سے کام روکنا پڑا ۔ جبکہ وہاں موجود ہجوم شدید غصے میں کہنا شروع ہو گیا کہ اندر کوئی ہو سکتا ہے ۔