بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

شام میں فلسطینی پناہ گزین فاقوں کا شکار، گھر کا سامان بیچنے پر مجبور، کورونا کی وباء نے مزید مشکلات کا شکار کر دیا

datetime 12  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دمشق (این این آئی)شام میں انسانی حقوق کے کارکنوں نے بتایا ہے کہ شام کے دارالحکومت دمشق میں قائم الحسینیہ پناہ گزین کیمپ میں رہائش پذیر فلسطینی پناہ گزین فاقہ کشی کا شکار ہیں اور وہ پیٹ پالنے کے لیے اپنے گھروں کا سامان فروخت کرنے پرمجبور ہیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ایک فلسطینی پناہ گزین ابو ولید نے بتایاکہ شام میں بڑی تعداد میں فلسطینی بدترین معاشی بحران کا شکار ہیں۔ کرونا کی وبا نے ان کی

مشکلات میں اور بھی اضافہ کردیا ہے۔ شامی لیرہ کی قیمت میں کمی، بے روزگاری اور معاشی ابتری نے پناہ گزینوں کو اپنے گھروں کاسامان بیچ کر اپنا پیٹ پالنا پڑ رہا ہے۔فلسطینی پناہ گزین نے بتایا کہ انتہائی محدود آمدنی کی وجہ سے اس کا پورا خاندان مشکلات کا شکار ہے۔ اس کی آمدن کا نصف حصہ بجلی اور پانی کے بلوں میں چلا جاتا ہے۔ کیمپ میں موجود دیگر فلسطینی بدترین معاشی حالات کا سامنا کررہے ہیں۔فلسطینی پناہ گزین کا کہنا تھا کہ فلسطینی امدادی گروپوں، شامی حکومت اور عالمی امدادی اداروں کی طرف سے ان کی کسی قسم کی مدد نہیں کی جا رہی ہے۔اس نے کہا کہ ہم اپنے گھر کا بیشتر سامان کھانے پینے کی اشیا کے حصول کے لیے فروخت کرچکے ہیں۔ میں اپنی بیوی سے اکثر یہ سوال کرتا ہوں کہ اب اہم کیا چیز بیچیں۔خیال رہے کہ دمشق میں الحسینیہ کیمپ 1982 میں قائم کیا گیا تھا۔ اس کیمپ کے لیے تین سے پانچ مربع کلو میٹر کا رقبہ مختص کیا گیا ہے۔ دمشق کے جنوب میں یہ دوسرا بڑا پناہ گزین کیمپ ہے جس میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی پناہ گزین رہائش پذیر ہیں۔ شام میں انسانی حقوق کے کارکنوں نے بتایا ہے کہ شام کے دارالحکومت دمشق میں قائم الحسینیہ پناہ گزین کیمپ میں رہائش پذیر فلسطینی پناہ گزین فاقہ کشی کا شکار ہیں اور وہ پیٹ پالنے کے لیے اپنے گھروں کا سامان فروخت کرنے پرمجبور ہیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ایک فلسطینی پناہ گزین ابو ولید نے بتایاکہ شام میں بڑی تعداد میں فلسطینی بدترین معاشی بحران کا شکار ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…