خلیجی ریاستوں میں انفیکشن کی شرح میں اضافہ، سعودی عرب میں متاثرین کی تعداد2 لاکھ سے تجاوزکر گئی

5  جولائی  2020

دبئی/ریاض (این این آئی)سعودی عرب میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ پڑوسی متحدہ عرب امارات میں بھی 50 ہزار سے زیادہ متاثرین موجود ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پچھلے مہینے عرب کی دو بڑی معیشتوں میں مکمل طور پر کرفیو اٹھائے جانے کے بعد نئے متاثرین کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ مارچ کے وسط سے ہی دونوں ممالک میں پابندیاں عائد تھیں اور پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد تجارت،

کاروبار اور عوامی مقامات کو دوبارہ کھولنے کا موقع ملا ہے۔سعودی عرب میں چھ خلیجی ریاستوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ کورونا متاثرین موجود ہیں۔گزشتہ روز مملکت میں 4100 سے زیادہ مریض رپورٹ ہوئے جس کے بعد سعودی عرب میں متاثرین کی مجموعی تعداد 205،929 ہوگئی ہے۔مملکت میں اب تک کورونا وائرس سے 1858 اموات ہو چکی ہیں۔یومیہ متاثرین کی تعداد میں پہلی بار جون کے وسط میں 4000 سے زیادہ کا اضافہ ہوا لیکن اب اس تعداد میں کمی آ رہی ہے۔متحدہ عرب امارات، جہاں حال ہی میں مئی کے آخر میں یومیہ متاثرین کی شرح تقریباً 900 سے کم ہو کر 300 سے 400 کے درمیان رہ گئی تھی، وہاں بھی جمعے کے روز 600 سے زیادہ اور سنیچر کو 700 سے زیادہ مریض رپورٹ ہوئے۔متحدہ عرب امارات میں کورونا متاثرین کی مجموعی تعداد 50857 ہو گئی ہے اور اب تک اس وائرس سے 321 افراد ہلاک ہو چکے ہیں،اس خطے میں کاروبار اور سیاحت کے مرکز دبئی کو بیرونی سیاحوں کے لیے 7 جولائی سے کھولا جا رہا ہے۔دوسرے خلیجی ممالک نے بھی پابندیوں میں نرمی کی ہے جبکہ کویت نے جزوی کرفیو برقرار رکھا ہے اور قطر، بحرین اور عمان نے کسی قسم کی کوئی پابندیاں عائد نہیں کیں۔ سعودی عرب میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ پڑوسی متحدہ عرب امارات میں بھی 50 ہزار سے زیادہ متاثرین موجود ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…