جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

ہائی بلڈ پریشر کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے خطرناک قرار ، چین میں ہونے والی طبی تحقیق میں اہم انکشافات

datetime 9  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(این این آئی)ہائی بلڈ پریشر کورونا وائرس کے مریضوں کی ہلاکت کا خطرہ دوگنا زیادہ بڑھا دیتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں دریافت کی گئی۔جریدے یورپین ہارٹ جرنل میں شائع تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چین میں کورونا وائرس کے جن مریضوں کو ہائی بلڈ پریشر کا عارضہ لاحق تھا۔

ان میں ہلاکت کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں دوگنا زیادہ تھا۔شی جیانگ ہسپتال کی اس تحقیق میں ووہان کے 2877 کورونا وائرس کے مریضوں کے ریکارڈ کا تجزیہ کیا گیا جو 5 فروری سے 15 مارچ کے درمیان زیرعلاج رہے تھے۔ان میں سے لگ بھگ 30 فیصد مریضوں میں فشار خون یا ہائی بلڈپریششر کی تاریخ موجود تھی۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہائی بلڈ پریشر کے شکار 4 فیصد مریض چل بسے جبکہ فشار خون سے محفوظ کورونا وائرس کے دیگر مریضوں میں یہ شرح ایک فیصد تھی۔مختلف عناصر جیسے عمر اور دیگر بیماریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے دریافت کیا گیا کہ ہائی بلڈ پریشر کے شکار افراد میں کورونا وائرس کے نتیجے میں موت کا خطرہ دیگر مریضوں کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ ہائی بلڈ پریشر کے مریض میں اگر کورونا وائرس کی تشخیص ہوتی ہے تو یہ ضروری ہے کہ وہ اس بات کا احساس کریں کہ انہیں زیادہ خطرے کا سامنا ہے، انہیں وبا کے دوران اپنے تحفظ کے لیے زیادہ احتیاط کرنی چاہیے۔تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ کورونا وائرس کے ایسے مریض جو ادویات کا استعمال نہیں کرتے، ان میں اس وبائی بیماری سے ہلاکت کی شرح 8 فیصد تھی جبکہ اس کے مقابلے میں دواؤں کا استعمال معمول بنانے والے افراد میں یہ شرح 3 فیصد دیکھی گئی۔

تحقیق میں کہا گیا کہ لوگوں کو اپنی بلڈ پریشر کی ادویات کا استعمال جاری رکھنا چاہیے اور اسی وقت رکنا چاہیے جب معالج کی جاب سے ایسا کہا جائے۔تحقیق کے نتائج بہت اہم ہیں کیونکہ اس سے قبل لسائنسدان فکرمند تھے کہ بلڈ پریشر کی ادویات سے کووڈ 19 کے مریضوں کی حالت زیادہ خراب ہوسکتی ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے ہم حیران رہ گئے جو ہمارے ابتدائی خیال کی تائید نہیں کرتے بلکہ بالکل متضاد اور ادویات کے حق میں ہیں۔

ہمارے خیال میں یہی وجہ ہے کہ طبی شواہد پر مبنی مشق کی اس وقت سب سے زیادہ ضرورت ہے۔یہ بات تو سائنسدانوں کی جانب سے کئی ماہ سے بتائی جارہی ہے کہ کورونا وائرس کے ایسے مریضوں کو زیادہ خطرہ ہوتا ہے جو پہلے سے کسی بیماری کے شکار ہوں۔ایسے افراد جو پہلے سے کسی مرض جیسے ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر یا دیگر کا شکار ہوتے ہیں، ان کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے جو وائرس کے خلاف ردعمل کے باوجود جسم کو زیادہ کمزور بنادیتا ہے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…