جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ پر عائد پابندیوں نے طبی ماہرین کیلئےمعلومات تک رسائی مشکل بنا دی ،اقوام متحدہ نے مودی سرکار کو بے نقاب کردیا

datetime 28  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)اظہار رائے کی آزادی کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حکام کی طرف سے انٹرنیٹ پر عائد پابندیوں نے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ورافرادکے لئے بنیادی معلومات تک رسائی کو مشکل بنا دیا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اظہار رائے کی آزادی کے بارے میں اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی ڈیوڈ کے یی نے اپنی رپورٹ

’’ وبائی امراض اور اظہار رائے کی آزادی‘‘ میں کشمیر میں انٹرنیٹ پابندیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیر میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے عائد کردہ پابندیوںکی وجہ سے بنیادی معلومات تک رسائی حاصل کرنا مشکل ہوگیا ہے۔یہ رپورٹ انسانی حقوق کونسل کے 44 ویں اجلاس میں پیش کی جارہی ہے جورواں سال15 جون سے شروع ہوگا اور 3 جولائی تک جاری رہے گا۔رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کے دوران انٹرنیٹ پر پابندیوں کا تسلسل پریشان کن ہے۔وبائی مرض کے دوران انٹرنیٹ کی بندش خاص طور پر پریشان کن ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ بات بہت اہم ہے بھارتی حکومت نے کشمیر میں انٹرنیٹ پر طویل عرصے سے پابندی عائد کررکھی ہے۔ رپورٹ میںاگست 2019 میں اقوام متحدہ کے ماہرین کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کئی بااختیار لوگوں کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت نے کسی جرم کا بہانہ بنائے بغیر ہی کشمیری عوام پر اجتماعی سزا نافذکر رکھی ہے۔بھارت کی سپریم کورٹ نے 2020 ء کے اوائل میں حکومت سے کہاتھا کہ وہ اس سلسلے میںکشمیر میں جاری اپنی کارروائیوں کا جواز پیش کرے ۔لیکن کشمیر میں لوگوں کو اب بھی انٹرنیٹ کی محدود سائٹس اور انتہائی سست رفتار کے ساتھ رسائی حاصل ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے پانچ ماہرین کے ایک گروپ نے22 اگست 2019 کو ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا جس میں بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ کشمیر میں اظہار رائے کی آزادی ، معلومات تک رسائی اور پرامن احتجاج کے خلاف کریک ڈاؤن ختم کرے۔‎

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…