کھیری (ساوتھ ایشین وائر)نفرتوں اور تعصب کے اس دور کے ساتھ ہی کورونا وبا کی وجہ سے لوگ ایک دوسرے سے دور بھاگتے ہوئے نظر آرہے ہیں وہیں ایک مسلم خاتون نے روزہ توڑ کر ایک ہندو نوجوان کو خون دے کر انسانیت کی ایک زندہ مثال پیش کی۔اترپردیش کے ضلع کھیری میں محلہ مہسانہ کے رہنے والے وجے کمار رستوگی کی حالت اچانک خراب ہوگئی۔
انہیں ضلع ہسپتال میں داخل کیا گیا، ڈاکٹرز نے کہا کہ انہیں خون کی سخت ضرورت ہے۔وجے کو پازیٹیو خون کی ضرورت تھی۔بلڈ گروپ میں بھی اس گروپ کا خون نہ ہونے کے سبب ان کی پریشانی بڑھ رہی تھی۔ اہلخانہ در در بھٹک رہے تھے۔اسی دوران ان کی بلڈ بینک میں کام کرنے والے سوشانت سنگھ سے ملاقات ہوگئی، سوشانت نے بھگت سنگھ نیسوارتھ سیوا سمیتی چلانے والے جسپال سنگھ پالی سے رابطہ کرایا، جسپال نے سماجی کارکن اور ایس پی رہنما تروپتی اوستھی سے رابطہ کیا، تروپتی کے رابطے میں ہدایت نگر کی الیشہ خان تھیں، جن کا او پازیٹیو بلڈ گروپ ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ان لوگوں نے الیشہ سے رابطہ کیا، اور پوری بات بتائی، بلڈ ڈونیٹ کرنے کی گزارش کی تو پہلے الیشہ نے روزے کا حوالہ دیا، لیکن جب انہیں مریض کی حالت کا پتا چلا تو وہ فورا راضی ہوگئیں۔الیشہ نے روزہ توڑ کر وجے رستوگی کو خون دیا، وجے کی حالت اب پہلے سے بہتر ہے۔