اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

ہزاروں کشمیری خاندان فاقہ کشی پر مجبور ہو گئے، بھارتی مظالم اور پھر لاک ڈائون سے تشویشناک صورتحال پیدا ہو گئی

datetime 18  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر (این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں ’’ کشمیر ٹریڈ الائنس‘‘ نے کہا ہے کہ قابض بھارتی انتظامیہ مقبوضہ علاقے میں موجود غیر کشمیری مزدوروں اور کاریگروں کو مفت راشن اور نقد امداد فراہم کررہی ہے جبکہ مقامی (کشمیری) مزدوروں ، محنت کشوں اور ضرورت مندوں کو نظر انداز کرہی ہے جو انتہائی افسوسناک ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق

’’کشمیر ٹریڈ الائنس ‘‘ کے صدر اعجاز شہدار نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ انہیں اطلاعات ملی ہیں کہ بھارتی انتظامیہ کشمیر میں موجود غیر ریاستی مزدوروں کو مفت راشن اور نقد رقوم دے رہی ہے جبکہ کشمیری محنت کشوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں لاکھوں مزدور ، کاریگر، سیلز مین ، چھاپڑی فروش اور دیگر غریب طبقے گزشتہ دو ہفتوں سے گھروں میں بے کار بیٹھے ہوئے ہیں جن کے پاس کمائی کا کوئی ذریعہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈائون کی وجہ سے وادی میں اس وقت ہزاروں غریب کنبے فاقہ کشی کی صورتحال سے دوچار ہیں۔ شہدار نے کہا کہ گو کہ مختلف بھارتی ریاستوں کے وادی میں موجود غیر کشمیرمزدوروں کے پاس بھی اس وقت کوئی کام کاج نہیں اور انہیں امداد فراہم کرنا ایک اچھا اقدام ہے لیکن اس امدادی کام میں مقامی محنت کشوں اور غریبوں کے ساتھ کوئی امتیاز یا تفریق نیں برتی جانی چاہیے کیونکہ وہ بھی انسان ہیں اور انکے بھی اہلخانہ ہیں۔ اعجاز احمد شہدار جو کشمیر اکنامک الائنس کے نائب چیئرمین بھی ہیں نے مزید کہا کہ لاک ڈائون کی وجہ سے وادی میں لاکھوں لوگ گھروں تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں اور ان میں وہ محنت کش بھی شامل ہیں جو دن کو مشقت کر کے کچھ کماتے ہیںاور شام کو انکے گھروں کے چولہے جلتے ہیں لہٰذا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان لوگوں کو فاقہ کشی سے بچانے کیلئے انہیں کھانے پینے کا سامان اور ادویات خریدنے کے لیے امداد فراہم کرے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…