اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا کے مختلف ممالک میں انڈر ٹرائل دوائی کے انتہائی حوصلہ افزاء نتائج سامنے آ رہے ہیں، سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق تجرباتی دوا ریمیڈیسیور کے استعمال سے مریضوں کی علامات نہ صرف بہت جلد ختم ہو گئیں بلکہ بیشتر مریض ایک ہفتے سے کم وقت میں صحت یاب ہو کر اپنے گھروں کو واپس چلے گئے۔
رپورٹ کے مطابق شکاگو کے ایک ہسپتال میں ہونے والے ٹرائل کے دوران گیلاڈ سائنز کی تیار کردہ اس اینٹی وائرل دوا کے اثرات کا مریضوں پر باریک بینی سے جائزہ لیا گیا۔اس جائزے میں معلوم ہوا کہ اس دوا سے مریضوں کے بخار اور نظام تنفس کی علامات بہت جلد ختم ہوگئیں اور ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں تمام مریض کو صحت یاب قرار دے دیا گیا۔یونیورسٹی آف شکاگو میڈیسین میں کرونا وائرس کے 125 مریضوں کو دوا ساز کمپنی کی کلینیکل ٹرائلز کے تیسرے مرحلے میں شامل کیا گیا تھا۔ان میں 113 افراد کرونا وائرس سے شدید متاثر تھے ان سب کو ریمیڈیسیور انجیکشن کی صورت میں دی گئی، نگرانی پر موجود ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ بیشتر مریض صحت یاب ہو کر جا چکے ہیں۔اسی دوا پر چین میں بھی تحقیق جاری ہے۔ ڈاکٹر کیتھلین مولین نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ 400 مریضوں پر ہونے والی ایک الگ تحقیق کا ڈیٹا گیلاڈ نے لاک کرلیا ہے اور وہ اسے کسی بھی وقت جاری کر سکتے ہیں، سی این این کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 57 سالہ سلوامیر مائیکلک شکاگو کے ایک فیکٹری ورکر ہیں، انہوں نے بتایا کہ مجھے تیز بخار، سانس لینے میں مشکل اور کمر میں شدید درد کی شکایت ہوئی اورمزید کہا کہ مجھے ایسا لگتا تھا جیسے کوئی میرے پھیپھڑوں پر مکے مار رہا ہے۔انہیں ریمیڈیسیور دی گئی تو دو دن میں ان کی حالت بہتر ہو گئی، انہوں نے اس دوا کو ایک کرشمہ قرار دیا ہے۔