سرینگر (این این آئی)مقبوضہ وادی کشمیر میں کورونا ریڈ زون علاقوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور یہ تعداد بڑھ کو 80ہو گئی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عالمی وبا کورونا وائرس کے نتیجے میں پہلے سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار کشمیری مزید خوف و دہشت میں مبتلا ہو گئے ہیں ۔ وادی میںکورونا پازیٹیو کیسز میں مسلسل تیزی اور اموات کے سبب صورتحال انتہائی پریشان کن ہو رہی ہے۔
قابض انتظامیہ نے تمام ریڈ زونز کے تمام داخلی و خارجی راستے مکمل طور پر سیل کر دیے ہیں اور بھارتی فورسز نے جگہ جگہ ناکے لگا رکھے ہیں۔ قابض بھارتی فورسز اہلکار پابندیوں کی خلاف ورزیوں کرنے والوں کو فوری طور پر گرفتار کرنے کے علاوہ انکے خلاف مقدمات بھی درج کر لیتے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ریڈ زوں والے علاقوں میں 42دنوں تک سخت ترین بندشیں عائد رہیں گی اور اگر کورونا کا کوئی نیا کیس سامنے آتا ہے اس صورت میں مذکورہ علاقے مزید 42دنوں تک سیل رہیں گے۔دریں اثنا بھارتی پولیس نے پابندیوں کی خلاف ورزی پر سرینگر، بڈگام اور بانڈی پورہ کے علاقوں سے بیسیوں افرادگرفتار کر لیے ہیں۔ سرینگر کے علاقے بٹوارہ سونہ وار سے نماز جمعہ باجماعت ادا کرنے پر امام مسجد سمیت20 افراد ، خانصاحب بڈگام میں 2افراد کو بلا وجہ گھر سے باہر نکلنے جبکہ ضلع بانڈی پورہ کے علاقے سمبل سے نما ز جمعہ باجماعت ادا کرنے کی پاداش میں امام مسجد سمیت 16افراد گرفتار کر لیے گئے۔تمام گرفتار افراد کیخلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ ادھر مقبوضہ علاقے میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 3سو 33تک پہنچ گئی ہے۔ کل 333کیسز میں 260وادی کشمیر،54جموں جبکہ 19لداخ میں موجود ہیں۔ مہلک وائرس کے سبب مقبوضہ علاقے میں اب تک پانچ افراد جان کی بازی ہارچکے ہیں۔