اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ گرائے جانے لگے ۔تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس نے جہاں دنیا میں تباہی پھیلا رہا وہیں بھارت میں بھی مہلک وائر س کی شدید زد میں ہے ، کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 9ہزار سے زائد جبکہ ہلاکتیں 3سو تیس ہو گئیں ہیں ۔ ان تمام صورتحال کو مسلمانوں کی جانب
منسوب کیا جارہا ہےاور الزام لگایا جارہا ہے کہ بھارت میں کرونا وائرس تبلیغی جماعت والوں کی وجہ سے پھیلا ۔ اسے بنیاد بنا کر مسلمانوں کیخلاف انتہائی نفرت کا مظاہرہ کیا جارہا ہے کہا جارہا ہے کہ یہ تو انسانی بم ہیں اور کرونا جہاد کر رہے ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ کوئی مسلمان غریبوں کی مدد بھی کرے تو منع کر دیا جاتا ہے کہ ان سے کوئی سامان لے ورنہ کرونا وائرس ہو جائے گا ۔ بھارت میں مسلمانوں کو چن چن کر تشدد کیا جارہاہے ۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مسلمانوں کا بھارت میں حال یہ ہے کہ وہ اپنے گھروں مساجد تک میں محفوظ نہیں ہیں ، انہیں پر وہاں گھس کر تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ یہاں تک کے بھارتی پنجاب کے ایک گائوں میں یہ اعلان بھی کیا گیا کہ مسلمانوں سے کوئی دودھ نہ خریدے ورنہ ان میں کرونا وائرس پھیلا ہوا ہے ۔