اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

امریکا نے کرونا وائرس سے ہونیوالی ہلاکتوں میں یورپ کو پیچھے چھوڑ دیا ،عالمی وبا کا نشانہ بننے والے امریکیوں کی تعداد 20 ہزار ہو گئی، جانتے ہیں ہیلپ لائن پرہر15سیکنڈ میں کتنی کالیں موصول ہونے لگیں؟

datetime 12  اپریل‬‮  2020 |

واشنگٹن(این این آئی)عالمی سطح پر کرونا وائرس سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہیں۔ اس عالمی وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد بھی سترہ لاکھ سے زیادہ ہو چکی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا کی جان ہاپکنز یونیورسٹی نے بتایاکہ اس وائرس سے قریب ستر فیصد ہلاکتیں یورپ میں ہوئی ہیں۔ وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکا ہے، جہاں اب تک پانچ لاکھ سے زائد افراد میں اس وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے۔

یورپ میں اب تک مجموعی طور پر ساڑھے آٹھ لاکھ سے زائد افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔امریکا میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد19701 ہو گئی ہے، جو دنیا میں کسی بھی ملک میں اس وائرس سے ہونے والی سب زیادہ ہلاکتیں ہیں۔اٹلی میں اس وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 19468 بنتی ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں کورونا وائرس سے اموات دونوں ممالک کے لیے بہت بڑا المیہ ہے۔ادھر امریکا میں ایک دن میں سب سے زیادہ 2000 اموات کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک دوسری ٹاسک فورس بنانے کا اعلان کیا۔ اس ٹاسک فورس کا مقصد اس بات پر غور کرنا ہوگا کہ ملک میں کاروبار زندگی کو دوبارہ کیسے کھولا جا سکتا ہے۔ یہ ٹاسک فورس محکمہ صحت کے حکام اور کاروباری رہنماؤں پر مشتمل ہو گی۔ادھر جب سے کرونا وائرس کی عالمی وبا نے نیویاک کو بری طرح اپنی پکڑ میں لے رکھا ہے تو دوسری جانب 911 کو موصول ہونے والی کالز کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے۔کال سینٹر کا کہنا تھا کہ انہیں ان دنوں تقریباً ہر 15 سیکنڈ میں ایک کال آتی ہے۔ کال کرنے والے شخص کی آواز بھرائی ہوئی ہوتی ہے اور وہ گڑگڑا کر کہہ رہا ہوتا ہے کہ اس کا عزیز موت کے منہ میں جا رہا ہے۔ اس کی سانسیں رک چکی ہیں، خدارا جلدی سے مدد کریں۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق حالیہ دنوں میں کالز کا حجم معمول سے کم ازکم 40 گنا بڑھ گیا ہے۔

کال کے جواب میں امدادی ٹیم بھیجنے میں ان دنوں تقربیاً 10 منٹ لگ رہے ہیں جب کہ اس سے پہلے 3 منٹ کے لگ بھگ لگتے تھے۔کال وصول کرنے والا سوال پوچھ کر مرض کی سنگینی کا اندازہ لگاتا ہے۔ جن مریضوں کی حالت تشویش ناک نہیں ہوتی، انہیں عموماً گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔ آج کل کے حالات میں روزانہ 3300 کے لگ بھگ مریضوں کو اسپتال پہنچایا جا رہا ہے۔ کال سینٹرز کے عملے پر اتنا بوجھ ہے کہ اکثر اوقات انہیں 16گھنٹوں کی شفٹ میں کام کرنا پڑ رہا ہے۔نائین ون ون کا کہنا تھا کہ ایک طرف کرونا کی وبا زوروں پر ہے تو دوسری طرف ہارٹ اٹیک کے واقعات میں بھی نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔

آج کل روزانہ تقریباً300 ایسی کالز ملتی ہیں جن میں فون کرنے والا رو کر بتا رہا ہوتا ہے کہ ہارٹ اٹیک کی وجہ سے اس کے پیارے کا سانس رک گیا ہے۔ ان میں سے 200 سے زیادہ مریض عموماً ہلاک ہو جاتے ہیں۔ پہلے اس نوعیت کی کالز کی روزانہ اوسط 64 تھی۔ایمرجینسی کال سینٹر کی طرح اسپتالوں پر بھی کام کا بہت بوجھ ہے۔ اسپتالوں کی ایمرجینسی کے سامنے ایمبولینسز کی قطاریں لگ جاتی ہیں۔ مریض کو اسپتال کے حوالے کرنے میں 40 منٹ سے زیادہ لگ رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…