کابل (مانیٹرنگ ڈیسک ) افغانستان میں دو صدور نے بیک وقت حلف اٹھا لیا ۔ تفصیلات کے مطابق اشرف غنی اور عبد اللہ عبداللہ نے بطور افغان صدر کا حلف اٹھا لیا ۔ افغانستان کے نو منتخب صدر کی حلف برداری کی تقریب کو موخر کر دیا گیا تھا جبکہ صدارتی انتخابات کے حتمی نتائج سے قبل ہی متنازعہ کر دیا گیا تھا ۔ میڈیا رپورٹس میں بتایاگیا ہے کہ اشرف غنی کی کامیابی کا اعلان الیکشن کمیشن نےکیا
جبکہ سابق چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبد اللہ بھی کامیابی کا دعوی رکھتے تھے ۔ دونوں رہنمائوں کی جانب سے بروز پیر حلف اٹھانے کا اعلان کیا گیا تھا ۔ آج دونوں رہنمائوں نے بطور افغان صدر کابیک حلف اٹھا لیا ہے ۔ اشرف غنی نے ایوان صدر جب کہ عبداللہ عبداللہ نے کابل میں حلف اٹھایاہے۔ قبل ازیں افغانستان کے دونوں حریف رہنماؤں اشرف غنی اور عبد اللہ عبد اللہ نے طالبان کے مقابلے میں کسی معاہدے پر پہنچنے میں ناکامی کے بعد متوازی صدارتی تقاریب حلف برداری کی تیاریاں شروع کر دیں تھیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ستمبر 2019 میں ہونے والے متنازع انتخاب کے بعد اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ دونوں نے افغان قیادت کے طور پر منتخب ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔امریکا اور طالبان کے درمیان امریکی فورسز کے انخلا سے متعلق معاہدے پر دستخط کے چند روز بعد مذکورہ صورتحال سے سیاسی انتشار پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔اشرف غنی کے لیے ایک عہدیدار نے کہ دونوں رہنماؤں نے اپنی تقریب حلف برداری کو موخر کرنے کا اعلان کیا اور امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے ساتھ کئی روز سے جاری مذاکرات کو مزید وقت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔عہدیدار کے مطابق زلمے خلیل زاد دونوں سیاسی حریفوں کے مابین ایک معاہدے کی کوشش کررہے ہیں۔میڈیا سے بات کرنے کا مجاز نہ ہونے کے باعث شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عہدیدار نے بتایا کہ ہم گزشتہ رات سے
عبداللہ عبداللہ کی ٹیم کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کررہے ہیں جو تاحال جاری ہیں، ہمیں عبداللہ عبداللہ کی ٹیم سے معاہدہ ہوجانے کی امید ہے۔گزشتہ ماہ طالبان سے معاہدے کے بعد امریکا کی جانب سے انخلا کی تیاریوں اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکا کی طویل ترین جنگ کے خاتمے کے وعدے کے بعد
اس جھگڑے نے افغانستان کی کمزور جمہویت کے خدشات کو بڑھادیا ہے۔گزشتہ شب جاری مذاکرات میں آخری لمحات میں توسیع کی اطلاعات ہیں جبکہ دونوں فریقین معاہدے کی کوششیں کررہے ہیں تاہم پیر کو اس حوالے سے حل تلاش کیے جانے کا عندیہ ملا تھا اور اشرف غنی کے ترجمان نے ان کی تقریب حلف برداری میں کئی گھنٹے کی تاخیر کا اعلان کیا تھا۔دوسری جانب عبداللہ عبداللہ کے ترجمان عبید میثم نے کہا کہ زلمے خلیل زاد کی اپیل کے جواب میں عبداللہ عبداللہ نے اشرف غنی کی جانب سے حلف برداری کی تقریب موخر کرنے کی صورت میں ایسا کرنے کی پیشکش کی تھی۔