پیر‬‮ ، 03 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بھارتیوں کی شہریت پر انگلیاں اٹھانے والے خود مودی کی بھارتی شہریت پر سوالات اٹھ گئے،وزیر اعظم دفترکے جواب نے نئی بحث چھیڑ دی

datetime 1  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(آن لائن)وزیر اعظم نریندر مودی کی شہریت کے بارے میں سوال کرنے والے ایک بھارتی شہری کی طرف سے دائر آر ٹی آئی(رائٹ ٹو انفارمشین) کے جواب میں پی ایم او(وزیراعظم آفس)نے جواب دیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے پاس شہریت کا کوئی ثبوت نہیں ہے لیکن پیدائشی طور پروہ ایک ہندوستانی شہری ہیں۔

ذرا ئع ابلا غ کے مطابق جب سے بی جے پی حکومت نے شہریت ترمیمی ایکٹ منظور کیا ہے اس سے پہلے اور بعد بھی سی اے اے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج جاری ہے اور بھارت کا ہر شہری پریشان ہے کہ اپنی شہریت کیسے ثابت کرے۔ سبھاونکر سرکار نامی شخص نے 17 جنوری 2020 کو ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کا شہریت کا سرٹیفکیٹ مانگنے کے لئے آر ٹی آئی درخواست جمع کروائی تھی۔ان کی آر ٹی آئی کے جواب میں پی ایم او کے سکریٹری پروین کمار نے لکھاکہ وزیر اعظم شری نریندر مودی شہریت ایکٹ 1955 کے سیکشن 3 کے تحت پیدائشی طور پر ہندوستان کے شہری ہیں لیکن ان کی شہریت ہونے کے ثبوت کے طور پر جو سرٹیفیکیشن رجسٹریشن کے ذریعہ شہریت کے لئے درکار ہے وہ موجود نہیں ہیں۔وزیر اعظم کے دفتر کا ردعمل مبہم اور غیر واضح ہے۔ہندوستان کے شہری شہریت کے معاملے پر پریشان ہیں ، یہاں تک کہ پی ایم او، وزیر اعظم نریندر مودی کے شہریت کا سرٹیفکیٹ دکھانے میں ناکام ہے۔’’جو ہنس کے لئے اچھا ہے کیا وہ گیڈر کے لئے اچھا ہے؟‘‘

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…