دوحہ(این این آئی)قطر کے امیر تمیم بن حمد کے بھائی خالد بن حمد بن خلیفہ آل ثانی کے ذاتی طبی معاون میتھیو ایلنڈ نے خالد پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ میتھیو کی گرل فرینڈ پر جنسی حملے اور اسے وحشیانہ مار پیٹ کا نشانہ بنانے پر اکسانے میں ملوث ہے۔ مذکورہ 42 سالہ گرل فرینڈ ایبی ہان پر امریکا کے شہر لاس اینجلس میں میتھیو کے گھر میں موجودگی کے دوران حملہ کیا گیا۔برطانوی اخبار کے مطابق
میتھیو نے خالد بن حمد پر مقدمہ دائر کرتے ہوئے 3.4 کروڑ ڈالر کا ہرجانہ طلب کیا ۔ میتھیو نے الزام عائد کیا ہے کہ قطر کے امیر کے بھائی نے اسے اپنے محل میں یرغمال بنا کر رکھا اور اسے مسلسل کام کرنے پر مجبور کیا گیا تا کہ خالد بن حمد منشیات کے استعمال سے متاثر ہونے کے بعد روبہ صحت ہو سکے۔میتھیو کے مطابق گذشتہ ماہ وہ لاس اینجلس میں اپنے گھر واپس لوٹا تو اس نے گھر میں اپنی گرل فرینڈ ایبی ہان کو بہت بری حالت میں پایا۔ ایبی اپنی زندگی کی آخری سانسیں لینے کے قریب تھی۔ اسے پراسرار طور پر وحشیانہ مار پیٹ اور زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ گھر کے ہر کونے میں خون بکھرا ہوا تھا۔ میتھیو نے اس شک کا اظہار کیا کہ یہ کارروائی خالد بن حمد کو عدالت میں لانے کے جواب میں انتقاما کی گئی۔میتھیو نے مزید بتایا کہ اس کی گرل فرینڈ کو ہسپتال میں انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں رکھا گیا۔ وہ دو روز تک بے ہوش رہی۔ دو ہفتے کے علاج کے بعد ایبی گھر منتقل ہو گئی۔ سر میں شدید چوٹوں کے سبب اسے دماغی کمزوری اور جسمانی نقاہت کا سامنا تھا۔ تحقیقات کے مطابق ایبی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ ایبی کو اب ٹھیک طرح یاد بھی نہیں کہ 14 جنوری کو حملے میں اس کے ساتھ کیا ہوا تھا۔میتھیو اور اس کی گرل فرینڈ ایبی ہان لاس اینجلس کے علاقے میں ایک اعلی درجے کے رہائشی کمپانڈ میں رہتے ہیں۔ ان کے اپارٹمنٹ میں داخل ہونے کے لیے کوڈ درکار ہوتا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ نہایت نادر نوعیت کا حملہ ہے۔دوسری جانب شیخ خالد بن حمد کیخلاف مقدمے میں میتھیو ایلنڈ اور اس کے ایک دوست کی پیروی کرنے والی خاتون وکیل ریبیکا کیسٹانیڈا کا کہناتھاکہ فیڈرل انویسٹی گیشن بیورو(ایف بی آئی)کو ایبی ہان پر حملے کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔