اسلام آباد(مانیٹرنگ دیسک)سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان ایک معتدل خیالات کی ریاست بنانے کے عزم پر کاربند ہیں۔جہاں وہ مملکت کیلئے انقلابی اور اصلاحی اقدامات اٹھاتے نظر آرہے ہیں وہیں وہ سعودی خواتین کو بھی معیشت میں بھرپور کردار ادا کرنے کے لیے گھروں سے باہر آنے کی ترغیب دیتے نظر آئے ہیں۔ آج 14 فروری ہے یعنی ویلنٹائن کا تہوار، جو دُنیا بھر میں منایا جاتا ہے
تاہم حیرت کی کی بات یہ ہے کہ سعودی عرب میں تاریخ میں سعودی عوام کی جانب سے پہلی بار ویلنٹائن ڈے مغربی تہوار بغیر کسی روک ٹوک کے سرکاری سطح پر مناتے ہوئے نظر آئی ہے ۔ عوام سڑکوں کنارے اور شاپنگ مالز میں اپنے چاہنے والوں کیلئے رنگا رنگ کے پھول اور تحائف خریدنے میں مصروف رہے اور انہیں کسی نے کچھ نہیں کہا ۔ تاہم تین سال قبل یہ عالم تھا کہ کوئی کسی ریستوران میں ویلنٹائن کے موقع پر پریمی جوڑوں کا اجتماع نظر آتا یا کوئی اور سالگرہ یا خوشی کی تقریب بھی منائی جا رہی ہوتی تو اس ریستوران کو سربمہر کر کے اس پر بھاری جرمانہ کر دیا جاتا تھا ۔ تاہم اس بار بغیر کسی روک ٹوک کے ریستوران ویلنٹائن ڈے کی موقع کی مناسبت سے سجاوٹ میں مصروف نظر آئے ۔ دورے ماضی کی طرح کسی نے چھپ کر نہیں بلکہ سر عام مغربی تہوار منایا ۔