بیجنگ(آن لائن )پراسرار کورونا وائرس نے چین کے بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور اس وقت موذی مرض سے ہلاک افراد کی تعداد 170 تک پہنچ گئی ہے۔غیر ملکی خبر رسا ں ادارے مطابق تبت میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے اور خطرناک مرض امریکا، جاپان، کینیڈا اور آسٹریلیا سمیت دنیا کے دیگر 16 ممالک میں بھی پہنچ چکا ہے۔
چینی حکام کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 7 ہزار 700 سے تجاوز کر چکی ہے۔ادھر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کورونا وائرس کے حوالے سے اہم اجلاس ہو رہا ہے جس میں وائرس کو دنیا کے لیے خطرہ قرار دینے یا ایمرجنسی کی صورت حال نافذ کرنے کے حوالے سے امور کا جائزہ لیا جائے گا۔ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہینم کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران چند ممالک میں کورونا وائرس کی ایک سے دوسرے انسان میں منتقلی سے شدید تشویش لاحق ہو گئی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ چین کے علاوہ دیگر ممالک میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بہت کم ہے لیکن اس مرض میں وبائی صورت حال اختیار کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔خیال رہے کہ چین کے صوبے ہوبئی کے شہر ووہان میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طالب علموں میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جس کے بعد وہاں موجود دیگر پاکستانی طالب علموں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر انہیں ووہان سے نکالا جائے۔ادھر امریکی صدر نے کرونا وائرس پر امریکی حکام سے بریفنگ لی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کی کہ ان کی ایجنسیاں چین کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں، صورتحال کو مانیٹر کیا جارہا ہے۔ امریکا کے پاس دنیا کے سب سے بہترین ماہرین ہیں۔