بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

نئی دہلی اور ممبئی کے بعد چنئی میں بھی کشمیر کے لئے بڑا کام کر دیا گیا، بھارت سٹپٹا کر رہ گیا

datetime 12  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چنئی (این این آئی) بھارت میں پیش آنے والے ایک کے بعد دوسرے واقعے سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں آزادی کی جدوجہد مودی کی فسطائی حکومت کے زیرتسلط رہنے والے بھارتی عوام خصوصا اقلیتوں کے لئے ایک علامت بن چکی ہے اوربھارت کے طول و عرض میں جاری مظاہروں کے دوران اب ”فری کشمیر“ کے پوسٹر کثرت سے دیکھے جاتے ہیں۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ماضی قریب میں ایسے پوسٹر اٹھانے والے لوگوں کے خلاف غداری کے مقدمات درج کئے جانے کے باوجود چنئی میں متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک مظاہرے کے دوران ’فری کشمیر‘کا پوسٹر دیکھا گیا۔اس سے قبل نئی دہلی اور ممبئی میں احتجاجی مظاہروں کے دوران بھی اسی طرح کے پلے کارڈز دیکھے گئے تھے۔چنئی میں یہ پوسٹر نئی دہلی میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلباء اور اساتذہ پر تشددکے خلاف احتجاج کرنے والی ایک خاتون نے اٹھایا تھا۔دہلی کے بعد 6 جنوری کو ممبئی کے ایک مظاہرے کے دوران بھی ایک لڑکی کو ’فری کشمیر‘ کا پوسٹر تھامے ہوئے دیکھا گیا تھا۔5 جنوری کی شام کولاٹھیوں اور ہتھوڑوں کے ساتھ نقاب پوش مردوں اور خواتین کا ایک ہجوم نئی دہلی میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے کیمپس میں داخل ہوگیااور یونیورسٹی کے اندر موجود طلباء اور اساتذہ کو تشدد کا نشانہ بنایااور املاک کو نقصان پہنچایا۔ اس واقعے میں اساتذہ اور طلبہ بری طرح زخمی ہوئے تھے جبکہ واقعے کے بعد 30 سے زائد طلباء کوٹروما سنٹر لے جانا پڑاتھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…