بندر الدوشی(آن لائن) امریکی نائب صدر مائیک پنس نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں موصول ہونے والی انٹیلی جنس معلومات کے مطابق ایرانی نظام نے مسلح ملیشیاؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی مفادات پر حملے نہ کریں۔ اس سلسلے میں ایرانی ملیشیاؤں کو عراقی حزب اللہ ملیشیا کے انجام سے خبردار کیا گیا ہے جس کے ٹھکانوں کو امریکی حملوں کا نشانہ بننا پڑا۔
امریکی ٹی وی کو انٹرویومیں پنس نے مزید کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طاقت ور قیادت اور امریکی مسلح افواج کی بھرپور شجاعت کی بدولت امریکی عوام آج چین کی نیند سو سکتے ہیں۔امریکی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ بہترین تیاریوں اور مکمل طور پر مستعد رہنے کے سبب ایرانی میزائل حملوں میں کوئی امریکی یا عراقی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔جیسا کہ ہم نے بدھ کی صبح بتایا کہ اس حملے کے بعد ایران پیچھے ہٹ گیا ہے اور وہ جارحیت نہیں چاہتا۔ملیشیاؤں کے ذریعے ایران کی جانب سے خفیہ جنگ کے امکان کے حوالے سے مائیک پنس کا کہنا تھا کہ ہم ایسے نظام کے ساتھ نمٹ رہے ہیں جو 20 برس سے دہشت گردی کی فنڈنگ کرنے والا سب سے بڑا اور مرکزی وجود ہے.. ہم اس نظام کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی تیاریاں جاری رکھیں گے جیسا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ہفتے کیا۔امریکی نائب صدر کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ ایران میں نظام کی تبدیلی کے لیے کوشاں نہیں ہے مگر وہ اس نظام کے رویے کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔مائیک پنس کے مطابق امریکا کو اس طرح کی انتباہی معلومات موصول ہوئی ہیں جن کے مطابق بغداد میں القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کے مارے جانے کے بعد آئندہ دنوں کے دوران دنیا بھر میں جلد ایرانی حملے سامنے آنے کا قوی امکان ہے۔