واشنگٹن(این این آئی)سیکیورٹی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بغداد میں امریکی حملے میں ایرانی فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر تہران بدلے کی آگ میں سائبر حملے کرواسکتا ہے۔ایرانی ہیکرز ممکنہ طور پر تیل، گیس پلانٹ اور ٹرانزٹ سسٹم کو اپنا ہدف بناسکتے ہیں۔
جس کے باعث امریکی سائبر سیکیورٹی نے کاروباری اور سرکاری ایجنسیوں کو اضافی چوکس رہنے کی ہدایت کردی ۔میڈیارپورٹس کے مطابق سائبر سیکیوریٹی فرم فائر آئی کے ڈائریکٹر جان ہولکیوسٹ نے کہا کہ ایرانی ہیکرز غیر معمولی تباہی پھیلاسکتے ہیں۔دوسری جانب ماہرین نے دعویٰ کیا کہ ایران حالیہ برس میں امریکی صنعتی نظام کے بارے میں بہت سی تحقیقات کر رہا ہے اور ان تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ایرانی ہیکروں نے اپنے تباہ کن حملوں کو مشرق وسطی تک ہی محدود رکھا۔تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا ایرانی ہیکرز نے امریکی انفرااسٹرکچر میں تباہ کن میلویئر(وائرس) داخل کردئیے ہیں یا نہیں کیونکہ یہ میلویئر کسی بھی وقت متحرک ہوسکتے ہیں۔ادھر صنعتی کنٹرول سسٹم کی حفاظت میں مہارت رکھنے والے ڈریگوس انکارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو رابرٹ ایم لی نے بتایا کہ ایرانی ہیکرز یوٹیلیٹیز، فیکٹریوں اور تیل و گیس کی تنصیبات تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش میں بہت جارحانہ رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ کامیاب ہوگئے،ہوم لینڈ سیکیورٹی کے محکمہ سائبر سیکیورٹی کے اعلی عہدیدار کرسٹوفر کربس نے کمپنیوں اور سرکاری اداروں پر زور دیا کہ وہ قاسم سلیمانی کی موت کے بعد ایرانی ہیکرز کے ماضی کے کارناموں اور طریقوں کا جائزہ لے کر اپنے نظام پر پوری توجہ دیں۔