نئی دلی(این این آئی)بھارتی قومی سلامتی کے سابق مشیر شیو شنکر مینن نے کہا ہے کہ شہریت ترمیمی بل اور کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے نتیجے میں بھارت عالمی برادری میں تنہا ہو رہا ہے یہاں تک کہ اس کے روایتی اتحادی بھی اس سے دور ہو رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شیو شنکر مینن نے نئی دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کے چند ارکان کے سوا عالمی سطح پر کسی نے بھی مذکورہ کارروائیوں کی حمایت نہیں کی ہے۔انہوں نے کہا کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون، جرمن چانسلر انگیلا میرکل، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین یہاں تک کہ ناروے کے بادشاہ ہرالڈ وی سمیت کئی عالمی رہنماؤں نے بھارتی اقدامات پر تنقید کی ہے۔مرکل نے گذشتہ برس یکم نومبر کو بھارت کے دورے کے موقع پر کہا تھا کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال “پائیدار نہیں ” ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی نژاد امریکی رکن کانگرس پریملا جیاپال نے کانگریس میں کشمیر کے بارے میں قرارداد پیش کی جس میں بھارت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ کشمیر میں جلد سے جلد مواصلات کی ناکہ بندی ختم کرے اور سب کے لئے مذہبی آزادی کو یقینی بنائے۔مینن نے مزید کہا کہ بھارت نے شہریت ترمیمی بل منظور کرکے شہری اور سیاسی حقوق سے متعلق بین الاقوامی عہد نامے کے آرٹیکل 21 کی خلاف ورزی کی ہے۔