جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

چین کا ایران سے رابطہ، امریکہ طاقت کا بے جا استعمال نہ کرے، چین کا دو ٹوک انتباہ

datetime 4  جنوری‬‮  2020 |

بیجنگ(آن لائن)چین نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر ردعمل دیتے ہوئے امریکا پر زور دیا ہے کہ طاقت کا بے جا استعمال نہ کرے۔ چین کے وزیرخارجہ وانگ یی نے بغداد میں جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر ایرانی ہم منصب کو فون کیا اور صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وانگ یی نے امریکا پر زور دیتے ہوئے کہا کہ‘طاقت کا بے جا استعمال نہ کریں اور معاملات کا حل مذاکرات کے ذریعے تلاش کریں ’۔

ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف سے بات چیت کے دوران جنرل سلیمانی کی ہلاکت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ‘امریکا کا خطرناک ملٹری آپریشن بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اقدار کی خلاف ورزی ہے اور اس سے خطے میں کشیدگی اور انتشار میں اضافہ ہوگا’۔چین نے گزشتہ روز ایرانی کمانڈر کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے امریکا سمیت تمام فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہم عراق کی آزادی اور علاقائی خودمختاری کے احترام کے ساتھ مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کا مطالبہ کرتے ہیں۔چین کے علاوہ دیگر عالمی طاقتوں کی جانب سے بھی ایرانی جنرل کی ہلاکت پر اپنے شہریوں کو مشرق وسطیٰ کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے دونوں فریقین سے تحمل پر زور دیا تھا۔برطانوی وزیر خارجہ ڈومینیک ریب نے بھی تحمل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تنازع کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے۔جرمن حکومت کے ترجمان الریک ڈیمر نے امریکی اقدام کی حمایت تو نہیں کی لیکن انہوں نے اس کارروائی کو ایران کی جانب سے مستقل جارحیت اور اشتعال انگیز کارروائیوں کا نتیجہ قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں صورت حال خطرناک حد تک بگڑ چکی ہے اور خطے میں تنازع کا محض سفارتی حل ممکن ہے۔روس کی خارجہ امور کی کمیٹی کے سربراہ نے امریکی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ

اس کارروائی سے مشرق وسطیٰ کے تناؤ میں اضافہ ہو گا۔امریکی فضائی حملے کو غلطی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کارروائی کرنے والوں کو جوابی نتائج بھگتنے پڑ سکتے ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ روز بغداد ایئرپورٹ کے نزدیک امریکی حملے میں جنرل قاسم سلیمانی، عراق کی پیراملیٹری حشدالشعبی کے پانچ اراکین اور ایرانی پاسداران انقلاب کے 4 اہلکار بھی مارے گئے تھے جس کے بعد ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی کا اغاز ہوا تھا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ خطے میں موجود اپنے فوجیوں اور تنصیبات کے تحفظ کے لیے ایرانی فورس کے سربراہ کو مارنے کا فیصلہ کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…