نئی دہلی(آن لائن)بھارت میں متنازع شہریت بل کی منظوری کے بعد مظاہروں کا سلسلہ دراز ہو گیا۔ شہریت کا متنازع بل نا منظور، مودی گردی نہیں چلے گی، بھارت کی سڑکوں پر نعرے گونجنے لگے۔ مودی سرکار کے غیرقانونی اقدامات کے بعد ممبئی، دہلی اور کولکتہ سمیت کئی شہروں میں ہزاروں افراد حکومت کے کالے قانون کے خلاف سڑکوں پر ہیں اور مودی کو ہٹلر سے تشبیہ دی جا رہی ہے۔
بھارت کے کئی شہروں میں اس وقت حالات بہت کشیدہ ہیں۔ نئی دہلی احتجاج میں مظاہرین نے وزیراعظم ہاؤس کی جانب مارچ کیا تھا۔ مظاہرین توڑ پھوڑ کے الزامات سے بچنے کے لیے اپنے ہاتھ باندھ لئے تھے۔متنازعہ شہریت بل پر پورے بھارت میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ جس میں پولیس کی فائرنگ سے اب تک 27 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔بھارت کی معیشت کو 30 سال کے سب سے برے حالات کا سامنا ہے۔بھارتی خفیہ ایجسیوں کی رپورٹ کے مطابق چین بھارت میں بڑی کاروائی کے لیے زیر زمین سرنگیں بھی تعمیر کر رہی ہے۔ چین لداخ کے سرحدی علاقوں پر فوجی تنصیبات قائم کر رہا ہے۔چین بھارت کے خلاف بڑے پیمانے پر تیاریوں میں مصروف ہے۔ایسے میں بھارت کو اس بات کا خدشہ ہے بھارت میں جاری خراب صورتحال کا فائدہ پاکستان اور چین اٹھا سکتا ہے۔اس حوالے سے بھی خفیہ ایجنسیوں نے اپنی رپورٹس بھی حکومت کو پیش کر دی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ خدشہ موجود ہے کہ پاک بھارت جنگ کی صورت میں چین لداخ کے ذریعے بھارتی فورسز کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔اگر بھارت کے خلاف پاکستان اور چین نے بیک وقت کاروائی کی تو اس سے بھارتی فورسز کا بہت زیادہ نقصان ہو سکتا ہے۔اس رپورٹ کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے فوجی سربراہ جنرل بپن روات کو کہا ہے کہ وہ چین کی لبریشن آرمی کے ساتھ بریگیڈئیر کی سطح پر مذاکرات کر کے معاملے کا حل تلاش کریں۔