کوالالمپور (آن لائن) ملائیشیا کے وزیراعظم مہا تیر نے کوالالمپور سمٹ میں وزیراعظم عمران خان کی غیر موجودگی پر افسوس کا اظہار کردیا۔تفصیلات کے مطابق ملائیشیا میں جاری 4 روزہ کے ایل سمٹ اختتام پذیر ہو گئی ہے۔جس سے خطاب کرتے ہوئے ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے کہا کہ عمران خان کے سمٹ میں موجود نہ ہونے پر افسوس ہے۔
ملائیشا کے وزیراعظم مہا تیر محمد کا کہنا تھا کہ جنیوا میں طیب اردگان،عمران خان اور میں نے امت مسلمہ کی فلاح کے لیتے کام کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ہمیں خوشی ہوتی اگر عمران خان ہمارے ساتھ موجود ہوتے۔واضح رہے کہ پاکستان، ملائیشیا اور ترکی نے مل کر کوالالمپور میں کچھ اسلامی ممالک کی کانفرنس کا انعقاد کرنے اور مسلمانوں کی بہتر نمائندگی کرنے کیلئے ایک نیا اور متحرک بلاک بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔تاہم سعودی عرب کی جانب سے اس کانفرنس کی شدید مخالفت کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان اس کانفرنس میں شرکت کی حامی بھر چکے تھے تاہم کانفرنس کے انعقاد سے قبل انہوں نے سعودی عرب کا ایک ہنگامی دورہ کیا جس سے واپسی پر پاکستان نے کوالالمپور کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔گذشتہ روز اسی کانفرنس میں ترک صدر رجب طیب اردگان سے خطاب کیا تھا۔ترک صدر رجب طیب اردگان نے اپنے خطاب میں سعودی عرب کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ ترک صدر کا دعویٰ کیا تھا کہ سعودی عرب نے پاکستان پر دباو ڈالا اور اسے کوالالمپور کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کیلئے مجبور کیا گیا تھا۔ ترک صدر کا دعویٰ تھا کہ سعودی عرب نے پاکستان کو دھمکی دی کہ اگر وزیراعظم عمران خان نے کوالالمپور کانفرنس میں شرکت کی تو سعودی حکومت اپنے ملک میں کام کرنے والے 40 لاکھ پاکستانیوں کو نکال باہر کرے گی۔ سعودی عرب نے پاکستان کو دھمکی دی کہ اس کے پاس پاکستانی محنت کشوں کا متبادل موجود ہے۔ ملائیشیا کانفرنس میں شرکت کرنے کی صورت میں سعودی عرب میں کام کرنے والے 40 لاکھ پاکستانیوں کو نکال کر ان کی جگہ بنگلہ دیشیوں کو بھرتی کر لیا جائے گا۔