لندن(آن لائن)لندن برج پر چاقو کے وار سے دو افراد کی جان لینے والے ملزم کی شناخت ہو گئی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 28 سالہ عثمان خان برطانوی شہری ہے۔اس نے لندن کے پل پر لوگوں پر چاقو کے وار کر کے خاتون سمیت 2 افراد کو ہلاک کیا جب کہ تین افراد کو زخمی کیا۔پولیس نے جوابی کاروائی کرتے ہوئے موقع واردات پر ہی عثمان خان کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
برطانوی خبر ایجنسی نے بتایا کہ 28 سالہ عثمان خان دہشت گردی کے جرم میں جیل کاٹ چکا اور ایک سال قبل ہی رہا ہوا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ عثمان خان کو 2012 میں لندن سٹاک ایکسچینج میں حملے کی منصوبہ بندی اور دہشت گردی کا تربیتی کیمپ بنانے کے جرم میں سزا ہوئی اور 2018 دسمبر میں رہا کیا گیا۔28 سالہ عثمان کو ایک سال قبل اس شرط پر رہائی ملی تھی کہ وہ الیکٹرانک ٹیگ کو پہنے رکھے گا تاکہ اس کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا سکے۔پولیس نے حملہ آور کے سٹیفرڈ شائر میں گھر پر بھی تلاشی لی۔ پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں یہ معلوم نہیں کیا جاسکا کہ کوئی اور بھی اس واقعے میں ملوث ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ملزم عثمان خان اور دیگر دہشت گرد القاعدہ سے متاثر تھے، عثمان نے دہشت گرد تربیتی کیمپ کے لیے فنڈز بھی اکٹھے کیے، حساس ادارے حملہ آور سے متعلق آگاہ تھے۔عثمان خان پر آزاد کشمیر میں اپنے خاندان کی زمین پر دہشتگرد کیمپ بنانیکی کوشش کا الزام بھی تھا۔عثمان پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ کشمیر میں اپنی آبائی زمینوں پر عسکری ٹریننگ کیمپ بنانا چاہتا تھا۔ اور مسلح تربیت کے لیے اس نے خیبرپختنوخوا میں قبائلی علاقوں کا بھی دورہ کیا تھا۔اس وقت اس کی عمر 19 سال تھی۔یاد رہے کہ چاقو بردار حملہ آور نے گذشتہ روز لندن برج میں قیدیوں کی بحالی کے سلسلے میں کیمبرج یونیورسٹی کی کانفرنس کے قریب حملہ کیا تھا۔اس تقریب میں درجنوں افراد یونیورسٹی کے طلبا اور سابق قیدی موجود تھے، حملے میں دو افراد ہلاک ہوگئے تھے، واقعہ کی نئی فوٹیج میں قریب موجود ایک شخص کو حملہ آور کو قابو کرنے کے لیے آگ بجھانے والا کیمیکل استعمال کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ لندن برج حملے کے بعد شہر میں پولیس الرٹ جاری کر دیا گیا تھا۔