انقرہ ، پیرس( آن لائن )ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن کی جانب سے فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں کو ‘دماغی طور پر مردہ’ قرار دینے کے متنازع بیان پر دونوں ملکوں میں کشیدگی سامنے آئی ہے۔ ترکی اور فرانس کے مابین ترکی کے صدر رجب طیب اردوآن کے بیانات پر غیر معمولی تنائو دیکھا گیا۔طیب ایردوآن نے اپنے فرانسیسی ہم منصب عمانویل ماکروں کو “دماغی طوعر پر مردہ” قرار دیا جس پر پیرس نے
ترکی پر کڑی تنقید کی ہے۔ ترک صدر کی طرف سے نیٹو اجلاس سے ایک ہفتے قبل اس نوعیت کا بیان دبائو بڑھانے کی کوشش ہوسکتی ہے۔ترک صدر نے ماکروں کی نیٹو کے بارے میں اپنی وضاحت کے حوالے سے کہا کہ سب سے پہلے آپ کو اپنے دماغی موت کا جائزہ لینا ہوگا۔ یہ بیانات صرف آپ جیسے لوگوں کے لیے موزوں ہیں جو دماغی طور پرمردہ ہوچکے ہیں۔ ترکی کی طرف سے یہ برہمی فرانس کے شمالی شام میں ترک فوجی آپریشن پر تنقید کے بعد سامنے آئی ہے۔ فرانس نے شام میں کردوں کے خلاف ترکی کی فوجی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔چند روز پیشتر فرانسیسی صدر نے نیٹو کو “طبی موت” میں مبتلا قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اتحاد ایک بیمار گھوڑا ہے۔ترک صدرکے بیان پر پیرس میں متعین ترک سفیر کودفتر خارجہ میں طلب کر کے شدیدا حتجاج کیا گیا۔ فرانسیسی دفتر خارجہ نے ترک سفیرسے کہا کہ صدر طیب ایردوآن کا بیان توہین آمیز اور ناقابل قبول ہے۔ایک فرانسیسی عہدیدار نے کہا کہ ترک صدر کی حالیہ زیادتیوں پر آواز اٹھائی جاتی رہے گی۔ توقع ہے کہ ترک صدر اپنے بیان کی خود وضاحت کریں گے۔