واشنگٹن(این این آئی)ایک سینئر امریکی فوجی عہدیدارکہا ہے کہ تیل بردار جہازوں پر تخریب کارانہ حملوں کی روک تھام کے لیے امریکی زیرقیادت میں قائم سمندری اتحاد میں قطر اور کویت کی شمولیت وقت کی اہم ضرورت ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین کرنل جان کونکلن نے کہا کہ قطر اور کویت نے پہلے ہی ہمیں بتا دیا ہے کہ وہ بحری تحفظ کے امریکی مشن میں شامل ہوں گے۔
اب وقت آگیا ہے کہ دونوں ممالک اپنے وعدے پورے کریں۔امریکا کی زیرقیادت بحری فوجی اتحاد نے خلیجی ریاست بحرین سے اپنے آپریشن کا باضابطہ طورپر آغاز کیا ہے۔ یہ اتحاد سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پرحملوں اور خلیجی پانیوں میں ہونے والے حملوں کے بعد قائم کیاگیا ہے۔ سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پرحملوں کے پیچھے ایران کے ملوث ہونے کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔اکتوبر کے اوائل میں کویت کے نائب وزیر خارجہ خالد الجاراللہ نے اعلان کیا کہ ان کا ملک خلیج میں بین الاقوامی سمندری بحری جہازوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بنائے جانے والے اتحاد سے بہت دور نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کویت نے باضابطہ طور پر اس اتحاد میں شامل ہونے کے کا اعلان نہیں کیا ہیلیکن عملی طریقوں سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ وہ اس اتحاد سے زیادہ دور نہیں ہے۔انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ کویت نے نیوی گیشن کی بین الاقوامی آزادی کے تحفظ کے لیے منامہ اور تمپا کے اتحاد سے متعلق اجلاسوں میں حصہ لیا ہے۔الجاراللہ نے کہا کہ کویت اتحاد کی تفصیلات کا مطالعہ کرنے کے بعد عرب خلیجی خطے میں بین الاقوامی اتحاد برائے نیوی گیشن میں شمولیت کے بارے میں اپنے سرکاری موقف کا اعلان کرے گا۔سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات دونوں نے سمندری نیویگیشن اور عالمی تجارت کے خطرات سے نمٹنے کے لیے امریکا یورپی ممالک کی تجویز کردہ بین الاقوامی اتحاد میں شمولیت اختیار کی ہے۔