ننگرہار(آن لائن)افغانستان میں داعش سے وابستہ خواتین اور بچوں سمیت 10 بھارتی جنگجوؤں کے خاندان کے ارکان نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔اطلاعات کے مطابق ان میں بیشتر کا تعلق کیرالا سے ہے۔ہتھیار ڈالنے والوں میں داعش کے جنگجو اور ان کے اہل خانہ کے ارکان بھی شامل تھے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطا بق پچھلے پندرہ دنوں میں اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں اور ان کے کنبوں کے ارکان سمیت تقریبا 900 افراد نے افغان سیکیورٹی فورسز کے سامنے ہتھیار ڈالے جن میں دس ہندوستانی بھی شامل ہیں۔ ہتھیار ڈالنے کے واقعات مشرقی صوبہ ننگرہار میں پیش آئے، جہاں افغانستان کی قومی سلامتی فورسز داعش کے خلاف آپریشن کر رہی ہیں۔ کابل میں ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ آپریشن 12 نومبر کو شروع کیا گیا۔ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق خیال کیا جاتا ہے کہ ان 10 افراد کو کابل منتقل کردیا گیا ہے۔ افغانستان کی خفیہ ایجنسی، نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی کی ایک خصوصی ٹیم، ہتھیار ڈالنے والے لوگوں کی تفصیلات جمع کررہی ہے۔کابل میں ایک اہلکار نے شناخت خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ ہم ایک ایک کرکے ان کا جائزہ لے رہے ہیں۔ یہ عمل ختم ہونے کے بعد مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق لوگوں نے کہا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ ننگرہار میں بھارتی نژاد داعش کے متعدد جنگجو سرگرم ہیں تاہم چند ایک افغان اسپیشل فورسز کے فضائی حملوں اور کارروائیوں میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق 2016 سے، کیرالا سے قریب ایک درجن افراد آئی ایس میں شامل ہونے کے لئے افغانستان گئے تھے۔ ان میں سے کچھ لوگوں نے اسلام قبول کیا تھا اور متعدد افراد اپنے اہل خانہ کے ہمراہ تھے۔