تہران(آن لائن)ایران کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے سربراہ مجتبی ذوالنور نے عندیہ دیا ہے کہ یورپی ممالک کی طرف سے وعدوں کو ایفا نہ کیے جانے کی صورت میں تہران یورینیم کو اعلی پیمانے پر افزودہ کرسکتا ہے۔خبر رساں ایجنسی’مہر’ کے مطابق مجتبی ذوالنورنے کہا کہ اگر یورپی ممالک جوہری معاہدے کی شرایط اور اس کے عہدو پیمان پورے نہ کیے تو ایران
معاہدے کی شرائط سے دست برداری کا چوتھا قدم اٹھائے گا۔ یہ قدم اتنا سخت ہونا چاہیے تاکہ یورپی ممالک ایران کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے کرنے پرمجبور ہوجائیں۔ان کا کہنا تھا کہ چوتھے مرحلے میں ہمارے پاس بہت سارے آپشن ہیں ہم ایک قدم کے طور پر سنٹری فیوج آپریشن کو تیز کر سکتے ہیں۔” بھاری پانی ” اور “یورینیم کی افزدوگی” کے ذخیروں میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ ہم افزودہ یوینیم کی پیداوار کے تناسب کو اعلی سطح تک بڑھا سکتے ہیں۔چھ ماہ قبل تہران نے اعلان کیا تھا کہ اس نے “جوہری معاہدے سے امریکا کے اخراج اور یورپی ممالک کی طرف سے اپنی ذمہ داریوں پر عمل درآمد میں کھوکھلے وعدوں کے جواب میں سنہ 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت اپنی کچھ ذمہ داریوں پر عمل درآمد روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایرانی حکومت کا کہنا تھا کہ اس نے اپنے فیصلے سے متعلق برطانیہ ، فرانس ، جرمنی ، چین اور روس کو آگاہ کیا تھا۔واشنگٹن نے مئی 2018 میں جوہری معاہدے سے دستبرداری اختیار کرنے کے بعد تہران پر ماضی میں عاید کی گئی پابندیاں دوبارہ عاید کردی تھیں۔