ادلب(این این آئی)شام کے شمال مغربی صوبہ ادلب میں روسی فوج کے ایک فضائی حملے اور سرحدی قصبے تل ابیض میں کاربم دھماکے میں26 افراد ہلاک ہوگئے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کی وزارتِ دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ تل ابیض میں بم دھماکے میں13 عام شہری ہلاک اور بیس زخمی ہوئے ۔اس نے کرد جنگجوؤں پر اس بم دھماکے کا الزام عاید کیا ۔تل ابیض پر ترکی کی سکیورٹی فورسز کا کنٹرول ہے اور انھوں نے گذشتہ ماہ وہاں سے کرد ملیشیا وائی پی جی کے زیر کمان شامی جمہوری فورسز(ایس ڈی ایف) کو نکال باہر کیا ہے۔برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے اس بم
دھماکے میں 14 افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی اورکہاکہ ان میں ترکی نواز شامی باغی بھی شامل ہیں۔رصدگاہ کی ایک اور اطلاع کے مطابق صوبہ ادلب کے جنوب میں واقع گاؤں جبلہ پر روس کے ایک فضائی حملے میں13 شہری مارے گئے ۔ ان تمام کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔رصدگاہ نے اس فضائی حملے کا تعیّن پرواز کے انداز ، طیارے اور بمباری میں استعمال کیے گئے بارود سے کیا ۔اس تنظیم کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان کا کہنا تھا کہ روس کا31 اگست کو ادلب میں اعلانِ جنگ بندی کے بعد یہ سب سے تباہ کن فضائی حملہ ہے۔قبل ازیں اسی صوبے میں روس فضائی حملوں میں آٹھ اور شہری بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔