نیویارک(این این آئی)انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ترکی کی حکومت پر سیاسی مخالفین کو ہراساں کرنے اور انہیں مسلسل دبائو میں رکھنے کا الزام عاید کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ انقرہ حکومت شام میں فوجی کارروائی کے مخالفین کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بدستور جاری رکھے ہوئے ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ترکی کی حکومت حزب اختلاف کو خوف زدہ کرنے اور انہیں ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ شمالی شام میں فوجی کارروائی کی حمایت کرنے والوں کو مسلسل ڈرایا اور دھمکایا جا رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن رہ نمائوں اور سیاسی مخالفین کے خلاف جبر و تشدد کے حربے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے زمرے میں آتے ہیں۔انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا تھا کہ ترک حکومت اختلاف رائے کے حوالے سے عدم برداشت کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ شام میں فوجی کارووائی کے خلاف بولنے والے سیاسی رہ نمائوں، صحافیوں اور دیگر شخصیات کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ انہیں دبانے کے لیے نام نہاد انسداد دہشت گردی قوانین کو استعمال کیا جاتا ہے۔ شام میں فوجی آپریشن کی مخالفت کرنے والوں کو دبانے کے لیے ان پر دہشت گردی کیقوانین کی دفعات کے تحت مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں۔ایمنسٹی کا کہنا تھا کہ ایسی متعدد اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ ترک حکام نے ان صحافیوں کو گرفتار کیا جنہوں نے شمالی شام میں اس کے فوجی آپریشن پر تنقید کی اور ساتھ ہی شام میں انقرہ کے حمایت یافتہ دھڑوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔