جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

بھارت کے سب سے بڑے ایٹمی پلانٹ پر حملہ،بھارتی حکام  نے تصدیق کردی،بڑے نقصان کا سامنا

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(این این آئی)بھارت کے سب سے بڑے ایٹمی پلانٹ کے نیٹ ورک پر ہیکرز نے حملہ کرکے اس کے کمپیوٹرز کو نقصان پہنچادیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق بھارت کی نیوکلیئر پاور پلانٹ کارپوریشن نے امکان ظاہر کیا کہ پاور پلانٹ کے کمپیوٹر میں موجود وائرس کا تعلق شمالی کوریا سے ہوسکتا ہے، یہ گزشتہ ماہ سامنے آیا جس کی تحقیقات جاری ہے۔بھارتی حکام کی جانب سے پہلے اس کی تردید کی جاتی رہی

تاہم گزشتہ روز انہوں نے اس بات کا اعتراف کرلیا کہ ریاست تامل ناڈو میں قائم بھارت کے سب سے بڑے ایٹمی پلانٹ کڈان کلام کے نیٹ ورک پر سائبر حملہ ہوا ہے۔حکام نے اس کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یہ وائرس ایٹمی پلانٹ کے انتظامی کمپیوٹر میں پایا گیا ہے تاہم ایٹمی پلانٹ کو کنٹرول کرنے والے سسٹم اس سے محفوظ رہے ہیں۔نیوکلیئر پاور پلانٹ کارپوریشن کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جس کمپیوٹر میں وائرس آیا وہ ایک ایسے یوزر کا تھا جو انتظامی امور کے نیٹ ورک سے منسلک رہتا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ پاور پلانٹ کے نیٹ ورک کی مسلسل نگرانی ہو رہی ہے۔بھارتی ماہرین کا کہنا تھا کہ اس حملے میں ڈی ٹریک نامی وائرس کا استعمال کیا گیا ہے، جس کا تعلق ایک ہیکر گروپ لزارس سے ہے۔ادھر امریکی حکام کا ماننا ہے کہ لزارس نامی اس ہیکنگ کے گروہ کو شمالی کوریا کی حکومت استعمال کرتی ہے۔خیال رہے کہ یہ افواہیں اس وقت منظر عام پر آئیں جب خفیہ ادارے کے ایک تجزیہ کار پکھراج سنگھ نے ٹوئٹر پر یہ دعویٰ کیا تھا کہ بھارت کے ’مشن کریٹیکل ٹارگیٹس‘ پر سائبر حملہ ہوا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق اپنے ابتدائی بیان میں حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت کے نیوکلیئر پلانٹ پر سائبر حملہ ہو ہی نہیں سکتا جبکہ اس کا یہ بھی دعویٰ تھا کہ ایٹمی پلانٹ کا اپنا نیٹ ورک ہے اور یہ عالمی نیٹ ورک سے جڑا ہوا نہیں ہے۔تاہم ایک روز بعد بھارتی حکام نے اعتراف کرلیا کہ ملک کے سب سے بڑے ایٹمی پلانٹ پر سائبر حملہ ہوا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…