واشنگٹن(این این آئی)امریکی سینٹرل کمانڈ نے نام نہاد دولت اسلامیہ (داعش) کے سربراہ ابو بکر البغدادی کو شمالی شام میں ایک اسپیشل کارروائی کے دوران ہلاک کیے جانے کے بعض مناظر پرمبنی فوٹیج جاری کی ہے اورکہاہے کہ البغدادی کو ہلاک کیے جانے کے 24 گھنٹے بعد اس کی لاش کو سمندر میں پھینک دیا گیا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سنٹرل کمانڈ کے کمانڈرجنرل
کینتھ میک کینزی نے کہا کہ داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی نے خود کو بارودی جیکٹ کے دھماکے میں ہلاک کیا جب کہ امریکی فوج کے لیے خطرہ بننے والے پانچ دوسرے داعشی جنگجوئوں کو بھی اس آپریشن میں قتل کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ البغدادی کے قتل سے داعش کے کارندوں کو نشانہ بنانے کی ہماری صلاحیت ظاہر ہوتی ہے۔جنرل میک کینز کا کہنا تھا کہ ابو بکر البغدادی کے خودکش دھماکے میں ہلاک ہونے والے تین بچوں کی عمر صرف 12 سال کے لگ بھگ تھی۔اْنہوں نے زور دے کر کہا کہ حملہ آور امریکی فورس نے اس کمپاؤنڈ میں 11 بچوں کی جانیں بچائیں جنہیں مبینہ طورپر انسانی ڈھال بنانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔انہوں نے نشاندہی کی کہ بغدادی نے کرد فورسز کے صدر مقام سے چار میل سے زیادہ دور نہیں تھا۔اس نے اپنی پناہ گاہ کے لیے شمالی شام میں ایک الگ تھلگ رہائشی کمپائونڈ کا انتخاب کیا۔انہوں نے کہا کہ امریکی فورسز کو شامی ڈیموکریٹک فورسز سے حاصل کردہ معلومات نے البغدادی کو ہلاک کرنے کے منصوبے کے مسودہ تیار کرنے میں معاون ثابت کیا ہے۔امریکی فوج کی داعش کے سربراہ کے خلاف کامیاب کارروائی سے فوجی کی پیشہ وارانہ صلاحیت کی عکاستی ہوتی ہے۔اس موقع پرالبغدادی کے خلاف کیے گئے آپریشن کے بعض مناظرکی ویڈیوز بھی دکھائی گئیں۔امریکی فوجی کمانڈر نے تصدیق کی کہ مشرقی فرات میں تیل کے ذرائع فی الحال امریکی افواج کے کنٹرول میں ہیں۔