سری نگر(این این آئی) مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی اسمبلی کے رکن اور نیشنل کانفرنس کے رہنما جسٹس ریٹائرڈ حسنین مسعودی نے کہا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ جلد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کردے گی۔مقامی ویب سائٹ کو دیئے گے انٹرویو میں جسٹس حسنین مسعودی نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کشمیریوں کی آسانی کے لیے کوئی راستہ نکالتے ہوئے
آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے صدارتی آرڈیننس کو منسوخ کرنے کا حکم دیگی۔نیشنل کانفرنس کے رہنما نے کہا کہ بھارتی حکومت، پارلیمنٹ، یہاں تک کہ صدر بھی آئین کا آرٹیکل 370 کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت یک طرفہ فیصلے سے ختم نہیں کرسکتے کیوں کہ یہ معاہدہ 2 سیاسی فریقوں کے درمیان ہوا تھا لہذا اس کی منسوخی کے لیے ان دونوں کا متفق ہونا ضروی ہے اور اسی لیے مجھے لگتا ہے کہ ہمارا کیس بہت مضبوط ہے اور ہمیں کامیابی حاصل ہوگی۔واضح رہے مودی سرکار نے 5 اگست کو آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کردیا تھا جس کے تحت مقبوضہ کشمیر کوخصوصی حیثیت حاصل تھی جب کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بھی اس فیصلے کے خلاف بینج تشکیل دیتے ہوئے مودی سرکار سے ایک ماہ میں جواب طلب کیا تھا یہ حکم دیا تھا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہٹا کر حالات معمول پر لائیں تاہم بھارتی حکومت نے اب تک عدالتی حکم پر عمل درآمد نہیں کیا۔ مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی اسمبلی کے رکن اور نیشنل کانفرنس کے رہنما جسٹس ریٹائرڈ حسنین مسعودی نے کہا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ جلد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کردے گی۔مقامی ویب سائٹ کو دیئے گے انٹرویو میں جسٹس حسنین مسعودی نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کشمیریوں کی آسانی کے لیے کوئی راستہ نکالتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے صدارتی آرڈیننس کو منسوخ کرنے کا حکم دیگی۔