سرینگر(این این آئی)جماعت اسلامی ہند اور بھارت کی سول سوسائٹی نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال اور مواصلاتی بلیک آئوٹ کے باعث کشمیریوںکی زندگیوں پر پڑنے والے اثرات پر شدید تشویش ظاہر کی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جماعت اسلامی ہند
اور بھارتی سول سوسائٹی کے ایک مشترکہ وفد نے سرینگر ، بارہمولہ اور پلوامہ کا دورہ کیا اور سماجی کارکنوں ، وکلاء ، غیر سرکاری تنظیموں اور مذہبی تنظیموں کے نمائندوںسے ملاقاتیں کیں۔سرینگر میں جاری ایک بیان میں جماعت اسلامی نے کہاکہ لوگ ہنگامی حالت میں بھی اپنے پیاروں سے رابطہ نہیں کرپارہے ہیںاور ان کیلئے میڈیکل ایمرجنسی کی صورت میں ہسپتالوںتک رسائی بھی ممکن نہیں ہے ۔ گردوں کے مرض میں مبتلا افراد کو پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم فراہمی اورادویات کی قلت کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ وفد نے مواصلاتی بلیک آئوٹ اور اسکے باعث لوگوں کی ذہنی صحت پر پڑے والے مضر اثرات پر بھی تشویش ظاہرکرتے ہوئے بڑے پیمانے پر گرفتاریوںکا مسئلہ بھی اٹھایا۔ وفد نے کہاکہ کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی نظربندیاں بڑا لمحہ فکریہ ہیںکیونکہ کسی کوبھی گرفتار کئے گئے کشمیریوںکی اصل تعداد کے بارے میں علم نہیں ہے ۔ ریٹائرڈ آئی جی پولیس یوپی جو ایس آر داراپوری، جماعت اسلامی کے سیکرٹری ملک معتصم خان ، بچوں کے حقوق کی علمبردارشہوتہ ورمااورآل انڈیامسلم مجلس مشاورت کے سیکرٹری جنرل مجتبیٰ فاروق پر مشتمل وفد نے 7 سے 10اکتوبرکے دوران وادی کشمیر کا دورہ کیاتھا۔