تل ابیض(این این آئی) شام میںں علیحدگی پسند کردوں کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے ترک افواج کی پیش قدمی جاری ہے تاہم اس دوران غلطی سے ایک امریکی فوج کی چوکی بھی زد میں آگئی۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق شام میں کردوں کے خلاف ترک فوجی کی کارروائی
گھمسان کی جھڑپ جارہی رہی جس کے دوران غلطی سے امریکی فوج کی ایک چوکی غلطی سے زد میں آگئی تاہم کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔شام میں تعینات امریکی فوج کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ ترک فوج کی گولہ باری کی زد میں امریکی فوج کی ایک چوکی بھی آگئی تاہم گولہ باری کے نتیجے میں امریکی فوج کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پینٹاگون کے مطابق اس واقعے پر ترک فوج کو متنبہ بھی کیا گیا ہے۔دوسری جانب ترک افواج نے امریکی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ شام میں کارروائی کے دوران امریکی چوکی ان کا ہدف نہیں تھا بلکہ گولہ باری امریکی چوکی کے قریب کرد جنگجوئوں کے آک عسکری ہدف پر کی گئی تھی جہاں سے گزشتہ روز کرد جنگجوئوں نے ترک پولیس اسٹیشن پر میزائل داغے تھے۔ترکی کے وزیر خارجہ نے معاملے کی سنگینی کا ادارک کرتے ہوئے پینٹاگون سے رابطہ کیا تھا اور دونوں ممالک کے درمیان روابط مزید مستحکم بنانے پر زورد دیا تھا تاکہ اس قسم کے واقعات مزید رونما نہ ہوسکیں اور اعتماد کی فضا قائم رہے۔واضح رہے کہ ترک صدر نے شام میں کردوں کے زیر تسلط علاقے میں فوجی آپریشن سے قبل امریکی صدر سے ٹیلی فونک گفتگو میں شام اور ترک سرحد سے امریکی فوج کے انخلا کا مطالبہ کیا تھا جس پر امریکا نے ترک فوج کی راہ میں رکاوٹ نہ بننے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنے سابق اتحادی کردوں کی ناراضگی کے باوجود اپنی فوجیں واپس بلالی تھیں۔