واشنگٹن (این این آئی)امریکی وزارت دفاع پینٹاگان کے مطابق شام کے شہر عین العرب (کوبانی) کے اطراف موجود امریکی فوجیوں کو ترکی کے ٹھکانوں پر موجود توپ خانوں کی فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ہفتے کے روز جاری بیان میں پینٹاگان نے واضح کیا کہ ترکی کی فائرنگ کی کارروائی کے بعد
امریکی فورسز عین العرب سے نہیں نکلیں اور واقعے میں کوئی امریکی فوجی زخمی نہیں ہوا۔پینٹاگان نے کہا ہے کہ واشنگٹن اب بھی شام میں ترکی کی فوجی کارروائی کو مسترد کرتا ہے اور ترکی کو چاہیے کہ ایسی کارروائیوں سے گریز کرے جس کا نتیجہ فوری دفاعی عمل کی صورت میں نکل سکتا ہو۔ترکی کی توپوں نے عین العرب میں بین الاقوامی اتحاد کے اڈے کو نقصان پہنچایا جبکہ وہاں موجود بعض امریکی اور فرانسیسی فوجیوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات گردش میں ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوآن کو خبردار کر چکے ہیں کہ شام میں کسی بھی امریکی فوجی کے زخمی ہونے کی صورت میں بھیانک نتائج برآمد ہوں گے۔ یہ انتباہ شمال مشرقی شام میں ترکی کے فوجی آپریشن کے آغاز سے تقریبا دو روز قبل سامنے آیا تھا۔دوسری جانب امریکی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک فیصلے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت مذکورہ وزارت کو ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کا اختیار مل گیا ہے۔وزارت خزانہ کے مطابق واشنگٹن ضرورت پڑنے پر ترکی کی معیشت کو مکمل طور پر مفلوج کر سکتا ہے۔ اس سے قبل ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ شمالی شام میں مسلح کردوں کے خلاف فوجی آپریشن ہر گز نہیں روکیں گے خواہ اس کے بارے میں کسی بھی نوعیت کے بیان جاری کیے جائیں۔