دمشق /انقرہ (این این آئی) ترکی کی شمال مشرقی شام میں جاری فوجی کارروائی میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا۔ترک میڈیا کے مطابق فوج نے اپنے پہلے ترک فوجی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے ٗ اب تک 11 عام شہریوں اور کرد جنگجوؤں کی زیرِ قیادت سیریئن ڈیموکریٹ فورس اور ترکی کے حامی شامی درجنوں جنگجوؤں کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں
۔ترک افواج کی جانب سے حملوں میں تیزی آنے کے بعد شمالی شام میں ہزاروں افراد نے اپنا گھر بار چھوڑ دیا ہے اور محفوظ علاقوں کی جانب نقل مکانی کی ہے۔شامی علاقے میں ترک آپریشن بدھ کو شروع ہوا تھا اور ترک فوج نے فی الوقت سرحدی قصبوں راس العین اور تل ابیض کے درمیانی علاقے میں پیش قدمی کی ہے جس کے بعد امدادی اداروں کو خدشہ ہے کہ نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد لاکھوں تک پہنچ سکتی ہے۔یاد رہے کہ ترک صدر نے گذشتہ روز یورپی یونین کی تنبیہ کی تھی کہ ’اگر آپ نے ہماری کارروائی کو حملہ قرار دیا تو ہمارا کام بہت آسان ہوگا، ہم اپنے دروازے کھول دیں گے اور 36 لاکھ پناہ گزینوں کی آپ کی جانب روانہ کر دیں گے۔صدر اردوغان کا کہنا تھا کہ وہ سعودی عرب کی اس آپریشن کے بارے میں تنقید برداشت نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’آپ پہلے یمن میں اموات کا جواب دیں۔ ترکی کی شمال مشرقی شام میں جاری فوجی کارروائی میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا۔ترک میڈیا کے مطابق فوج نے اپنے پہلے ترک فوجی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے ٗ اب تک 11 عام شہریوں اور کرد جنگجوؤں کی زیرِ قیادت سیریئن ڈیموکریٹ فورس اور ترکی کے حامی شامی درجنوں جنگجوؤں کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔ترک افواج کی جانب سے حملوں میں تیزی آنے کے بعد شمالی شام میں ہزاروں افراد نے اپنا گھر بار چھوڑ دیا ہے اور محفوظ علاقوں کی جانب نقل مکانی کی ہے۔