نیویارک (این این آئی)امریکی جریدے نے بھارتی وحشیانہ بربریت، غاصبانہ قبضے کا پردہ چاک کر دیا۔ جریدے کے مطابق بھارتی ظلم کی کہانی مقبوضہ جموں و کشمیر کی سجا بیگم نے زبانی بتائی،سجا بیگم کے بیٹے عامر فارق ڈار کو سانپ نے کاٹا، سجا بیگم کو نہ ایمبولینس ملی، نہ ہسپتال، نہ ڈاکٹر، نہ علاج، نہ میڈیکل سٹور، نہ دوا۔رپورٹ کے مطابق سجا بیگم مقبوضہ کشمیر میں
دو ماہ سے ٹیلیفون لائنز، انٹرنیٹ کی بندش، کرفیو، تالا بندی کا نشانہ بن گئی۔ رپورٹ کے مطابق بھارت کے غاصبانہ اقدامات نے سجا بگیم کے 22 سالہ معصوم بچے کا علاج نہ ہونے دیا۔رپورٹ میں بتایاگیاکہ سجا بیگم ہر فوجی چوکی، ناکے، خاردار تاروں، رکاوٹوں کی طرف لپکی لیکن بے سود۔ رپورٹ کے مطابق سجا بیگم چیختی رہی، خاوند فاروق ڈار سے کہا سب بیچ دو، بچہ بچا لو، لیکن سب بے بس تھے، سجا بیگم کا 22 سالہ فرزند عامر ڈار 16 گھنٹے تڑپنے کے بعد جاں بحق ہو گیا۔امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق کشمیری عوام کو مواصلاتی رابطے نہ ہونے سے طبی امداد، ایمبولینس دستیاب نہیں۔ امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق کینسر کے مریض انٹرنیٹ سہولت نہ ہونے سے دوا نہیں منگوا سکتے،درجنوں مریض بروقت ایمبولینس، ڈاکٹر، دوا اور علاج نہ ملنے سے جاں بحق ہو چکے۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی وحشیانہ ظلم و ستم نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مریضوں کو مرنے کیلئے چھوڑ دیا۔رپورٹ میں طبی عملے نے موقف اختیار کیا گیاکہ بھارتی سیکیورٹی فورسز ڈاکٹرز، پیرامیڈکس کو ہراساں کر رہے ہیں۔ امریکی جریدہ نے کہاکہ بھارت مسلسل جھوٹ پر جھوٹ بول رہا ہے، دنیا کو گمراہ کا رہا ہے۔بھارتی حکام نے دعویٰ کیاکہ ہسپتال کھلے، مریضوں کو علاج کی سہولیات دستیاب، رکاوٹوں سے گزرنے کی اجازت ہے۔ڈاکٹرز کے مطابق شری مہاراجا ہری سنگھ ہسپتال، سری نگر میں سرجری میں 50 فیصد کمی آئی ہے، دو ماہ کی پابندیوں سے ہسپتالوں میں
ادویات ناپید ہو چکیں۔رپورٹ کے مطابق موبائل سروس بندش سے ڈاکٹرز کا باہم رابطہ نہیں، پیشہ وارانہ مشکلات بڑھ چکیں،میڈیکل کالج سری نگر کے یورالوجسٹ ڈاکٹر عمر سلیم کو انفرادی احتجاج پر گرفتار کر لیا گیا۔رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرز نے بتایاکہ بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں زچہ بچہ، اطفال کے علاج کے شعبہ جات شدید متاثر ہوئے۔ڈاکٹرز کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کو پتھر کے زمانے میں دھکیل دیا گیا۔