نیویارک(این این آئی)مشرق وسطی کو جنگ کے دہانے تک پہنچانے والی برسوں سے جاری بڑھتی دشمنی اور اثر و رسوخ میں اضافے کے مقابلے کے بعد اب ایران اور سعودی عرب نے کشیدگی کے خاتمے کے لیے بالواسطہ طور پرخاموش مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذاکرات اگرچہ بالواسطہ ہیں لیکن اس کے باوجود اسے شاندار پیشرفت کہا جا سکتا ہے کیونکہ چند ہفتوں قبل ہی الزامات اور سخت بیانات کی شدید جنگ جاری تھی اور سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملہ ہوا جس کے بعد صورتحال تیزی سے
بگڑتی نظر آئی۔رپورٹ کے مطابق 14 ستمبر کے حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے خلاف کارروائی سے انکار کے بعد ہی سعودی عرب نے مسئلہ حل کرنے کے لیے اپنی کوششیں شروع کر دی تھیں۔امریکی اخبار کے مطابق ایران نے ہمیشہ سے ہی سعودی عرب کو امریکا اور اسرائیل سے دور رکھنے کی کوشش کی ہے لیکن سعودی تیل تنصیبات پر حملوں کے بعد ٹرمپ کی جانب سے ایران کے خلاف فوجی کارروائی سے انکار کی وجہ سے لگتا ہے کہ ایران سعودی مذاکرات کے لیے امید کی کرن پیدا ہوئی ہے۔