نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستانی ہندوئوں کیساتھ بھارت میں ناروا سلوک ، بھارتی معاشرہ انہیں قبول نہیں کرتا ، جسکے بعد وہ پاکستان واپس آنے کیلئے کوششیں کرتے ہیں۔رزنامہ 92کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ انکشاف موقر امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان سے جانیوالے ہندوؤں کو
معاشرتی دھارے میں شامل کرنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جاتے ۔ پاکستانی ہندو کمار نے بتایا کہ میرے کچھ عزیز اور ہمسائے بھارت گئے تھے اور وہ دو تین سالوں بعد ہی واپس آگئے ، وہ بہت مایوس تھے کیونکہ انہیں وہاں تسلیم ہی نہیں کیا گیا۔ بھاگ چند بھیل نے بتایا کہ میں 2014 میں بھارت گیا، مجھے جودھ پور میں ایک کیمپ میں رکھا گیا،مجھے میری ذات کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا، مندر میں جانے کی اجازت نہیں تھی، میرے دوست نے ایک کنویں سے پانی پیا تو برہمنوں نے اس پر کنویں کو ناپاک کرنے کا الزام لگا کر وحشیانہ تشدد کیا۔ بھیل نے مزید کہا بعض دفعہ آپ جوش میں کوئی فیصلہ کر بیٹھتے ہیں لیکن پھر آپ کو پتا چلتا ہے کہ حقیقت کتنی مختلف ہے ۔شاید یہ فیصلہ میرے لئے بہترین نہیں تھا لیکن شاید میرے بچے کبھی کہہ سکیں کہ ہمارے باپ نے ٹھیک فیصلہ کیا تھا۔جودھ پور کے مہاجرین کیمپ میں رہنے والے پاکستانی ہندوؤں کو کہنا ہے کہ پاکستان میں انکے بچوں کی زیادہ اچھی پرورش ہوتی تھی لیکن یہاں ہمیں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔