اتوار‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بشار حکومت کے وزیر کی بیٹی کی شادی کی شاہانہ تقریب،عروسی لباس ایک لاکھ ڈالر میں تیار،طعام اور مشروبات کیلئے لبنان کے مہنگے ترین ریستورانوں کا انتخاب،کل خرچہ کتنا آیا ؟جانئے‎

datetime 2  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دمشق(این این آئی)سوشل میڈیا پر عرب حلقوں کے درمیان شامی صدر بشار الاسد کے ایک وزیر کی بیٹی کی شادی کا چرچا ہے۔ شاہانہ انداز کی اس شادی پر خطیر رقم خرچ کی گئی۔عرب تی وی کے مطابق شامی حکومت میں صدارتی امور کے وزیر منصور عزام کی بیٹی سالی عزام کی شادی کا جو زین العابدین عباس کے ساتھ انجام پائی۔ زین العابدین بھارت میں شامی حکومت کے سفیر ریاض عباس کا بیٹا ہے۔یہ پر تعیش تقریب

شامی دارالحکومت دمشق کے ایک تفریحی مقام یعفور میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں شامی حکومت کے سینئر ذمے داران کے علاوہ بڑی کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب پر 20لاکھ ڈالرسے زیادہ کی رقم اڑا دی گئی۔ دلہن کے عروسی لباس کی قیمت ایک لاکھ امریکی ڈالر کے قریب تھی۔ یہ لباس لبنان کے معروف ڈیزائنر زہیر مراد نے تیار کیا۔تقریب میں لبنان کے 6 فن کاروں کے علاوہ رقاصائوں اور ایک روسی طائفے نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر طعام اور مشروبات کا انتظام لبنان کے مہنگے ترین ریستورانوں کی جانب سے کیا گیا۔‎ اس کے علاوہ 20 سے زیادہ اقسام کے کیوبا کے مہنگے ترین سیگار اور درآمد شدہ مشروبات بھی پیش کیے گئے۔شادی کی تقریب کا آغاز شام کے قومی ترانے کی دھن بجا کر ہوا جس کے بعد شامی صدر بشار پر جان نثار کرنے سے متعلق نعرے بلند ہوئے۔ اس موقع پر دولہا اور دلہن کو قیمتی تحائف پیش کیے گئے۔ ان میں مہنگا ترین تحفہ الماس کا تاج تھا جو شامی پارلیمنٹ کے ایک رکن برا القاطرجی نے دلہن کو پیش کیا۔یاد رہے کہ دلہن سالی عزام بشار حکومت کے ہمنوا سیٹلائٹ چینل میں بطور میڈیا پرسن کام کرتی ہے۔ جہاں تک دولہا زین العابدین عباس کا تعلق ہے تو وہ اپنا تعارف سیاسی اور اقتصادی امور کے ایک ماہر کے طور پر کراتا ہے۔ زین العابدین ٹریکٹر بنانے والی ایک کمپنی میں ڈپٹی جنرل مینجر کے عہدے پر کام کرتا ہے اور وہ کمپنی کے ایک چوتھائی حصص کا مالک ہے۔ اس کے علاوہ زین العابدین میثاق کنٹریکٹنگ کمپنی کے لیے بطور جنرل مینجر بھی کام کرتا ہے۔ وہ مذکورہ کمپنی کے نصف حصص اپنی ملکیت میں رکھتا ہے۔شادی کی اس انتہائی پر تعیش تقریب نے بشار الاسد حکومت کے ہمنواں کو چرغ پا کر دیا ہے اور وہ یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ تقریب میں خرچ کی جانے والی رقم کا ذریعہ کیا تھا۔ بالخصوص جب کہ شامی ریاست کے کسی بھی سرکاری ملازم کی اعلی ترین تنخواہ ماہانہ 100 سے 150 ڈالر کے درمیان ہے۔ واضح رہے کہ دولہا اور دلہن دونوں کے والد ریاست کے سرکاری ملازمین ہیں۔‎

موضوعات:



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…