مقبوضہ غزہ(این این آئی )سرائیلی فوج نے غزہ پٹی کے ساتھ سرحد پر ہونے والی جھڑپوں میں ایک فلسطینی کو موت کی نیند سلا دیا۔غیرملکی خبررساں ادرے کے مطابق وزارت صحت کے اعلان میں بتایاگیاکہ20سالہ فلسطینی نوجوان ساہر عوض اللہ غزہ پٹی کے
جنوبی شہر رفح کے مشرق میں ایک پر امن ریلی میں شریک تھا۔ اس دوران قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے اس کے سینے میں گولیاں لگیں بعد ازاں وہ زخمی حالت میں دم توڑ گیا۔غزہ پٹی کے مشرق میں واقع سرحدی باڑ کے نزدیک ہر جمعے کو ہونیوالی پر امن ریلی میں اس بار اسرائیلی فوج کی براہ راست فائرنگ سے 34 فسلطینی زخمی ہو گئے۔ اس کے علاوہ ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس کے شیلوں سے بھی 34 دیگر افراد زخمی ہوئے جن میں ایک بچہ اور 4 طبی اہل کار شامل ہیں۔آنسو گیس کے استعمال کی وجہ سے درجنوں افراد کے سانس گھٹ گئے۔ مذکورہ ہفتہ وار احتجاج غزہ پٹی پر کئی برس سے عائد اسرائیلی محاصرے کے خلاف کیا جاتا ہے۔ مظاہرین اس بات کا بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ 1948 میں جبری ہجرت کا شکار ہونے والے فلسطینی پناہ گزینوں کو اپنے شہروں اور دیہات واپسی کا حق دیا جائے۔اسرائیل نے غزہ پٹی کی آبادی کی نقل و حرکت پر سخت قیود لگا رکھی ہیں۔ اسرائیلی حکام طلبہ اور مریضوں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کوچ کرنے کے لیے اجازت نامہ حاصل کریں۔